بواسیر

Posted on at


 


بواسیر ایک ایسا مرض ہے جو کسی بھی عمر کے عورت و مرد کو ہو سکتا ہے۔ پاکستان میں یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔ پاکستانیوں کا طرز خورو نوش بھی کچھ ایسا ہے کہ ان کے بواسیر جیسے مرض میں مبتلا ہونے کے امکان روشن ہوتے ہیں۔ یہاں کے لوگوں کی غذا میں گوشت زیادہ اور سبز یاں و میوہ جات بہت کم مقدار میں ہوتے ہیں۔ ماہرین کی راۓ ہے کہ: پاکستان کے لوگ تیزابی غزا بہت زیادہ اور قلیا ئی غزا بہت کم کھاتے ہیں اور پھر پانی بھی کم پیتے ہیں۔ ان وجوہات کی بناء پر اکثر لوگ قبض کا شکار ہوتے ہیں جس سے بواسیر جیسے مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ طویل مدت تک قبض یا دائمی قبض بواسیر کی ایک اہم ترین وجہ ہے۔ بواسیر ان لوگوں میں بھی ایک عام شکایت ہے جو آنتوں کی بیماریوں، آئی بی ایس اور آئی بی ڈی میں مبتلا ہو کر اسہال یا قبض کے شکار ہوتے ہیں۔ بواسیر کو انگریزی میں پائلز اور اردو، فارسی میں بواسیر کہتے ہیں۔ اس کی دو اقسام ہیں۔



داخلی بواسیر اور خار جی بواسیر




داخلی بواسیر: بواسیر کی یہ قسم جاۓ برازی لکیر کے نیچے واقع ہوتی ہے۔ اس قسم میں بعض مریضوں کو درد کی شکایت لاحق ہوتی ہے اور بعض مریضوں کو کسی بھی قسم کی نا راحتی یا درد کا احساس نہیں ہوتا۔ حاجت بشری کے وقت دباؤ کی وجہ سے ہیمرائیڈ مقعد سے باہر آ سکتا ہے اور فضلہ کے ساتھ خون بھی جاری ہو سکتا ہے۔



 


خار جی بواسیر: یہ قسم جاۓ براز کے بالکل نزدیک ہوتی ہے اور یہ ہیمرائیڈس ایک نرم سوجی ہوئی رسولی کی طرح محسوس ہوتے ہیں۔ ان پر جلد کی تہ جمیہوتی ہے، یہ بہت حساس ہوتے ہیں۔ حاجت بشری کے وقت ان پر دباؤ پرنے سے یہ پھٹ جاتے ہیں اور خون بہنے لگتا ہے۔



جاۓ براز اندر اور اطراف میں خارش، حاجت بشری کے وقت خون کا بہاؤ، درد کی شکایت، ہیمرائیڈ کا باہر آنا، جاۓ براز کے ارد گرد نرم رسولیاں اور انفکشین بواسیر کی علامات میں سے ہیں۔ ان علامات کو نظر انداز نہ کیا جاۓ بلکہ ماہر معالج سے علاج کروایا جاۓ۔ اکثر مریض شرم و حیاء کے بوجھ تلے دب کر اس قابل علاج بیماری کو برسوں تک پوشیدہ رکھتے ہیں۔ انجیر بواسیر کے علاج کیلۓ مفید شے ہے۔




About the author

160