ہاسٹل لائف(پارٹ ۱)

Posted on at


ہاسٹل لائف میں بھی انسان کے ساتھ کبھی کبھی بڑے عجیب و غریب واقعات ہو جاتے ہیں ایک صبح جب ہم نماز فجر ادا کرنے کے بعد اپنی خواب گاہ یعنی کے ہاسٹل کا کمرہ جو کہ ضرورت پڑنے پر کبھی کچن،کبھی ڈرائینگ روم تو کبھی کبھار سٹڈی روم کا روپ دھار لیتا ہے۔ کہ ہماری سماعتوں سے ابھی ہم کارپٹ پہ کھڑے دوبارہ سو جانے کے خیال پر غور ہی کر رہے تھے

ایک آ واز ٹکرائی،میاؤں۔ اور جب ہم نے اپنا رخ موڑ کر دیکھا تو گویا پیروں تلے سے زمین سرک گئی۔ ایک جیتی جاگتی سفید رنگ کی بلی ہمیں ٹکرٹکر دیکھ رہی تھی۔ہماری اوپر کی سانس اوپر اور نیچے کی سانس نیچے رہ گئی۔اب ہم اکیلے اور سامنے دشمن۔۔۔۔کریں تو کیا کریں اسے باہر کیسے نکالیں۔شش شش کر کے اسے ڈرانا چاہا مگر مجال ہے جو اس کے کانفیڈنس میں ذرا کمی آئی ہو۔ اب بلی نے بھی اپنا کام شروع کر دیااور کمرے میں مٹر گشت کرنے لگی ہم پڑھنے میں اتنے غرق ہو گئے کہ وقت کا پتہ ہی نہیں چلا

اور نہ اس بات کا کہ ایک عدد بن بلایا مہمان بھی ہمارے کمرے میں سکونت پزیر ہے۔لگ بھگ سوا چھ بجے ہم عالم ہوش میں آۓ اور بلی کمر کمرے میں ڈھونڈا مگر وہ ہمیں کہیں نظر نہیں آئی جس کی وجہ سے ہمارے دل کو اطمینان ہوا۔منہ ہاتھ دھونے کی غرض سے ہم نے واش روم کی راہ لی تو محسوس ہوا گویا ہمارے پیچھے پیچھے چلی آ رہی تھی مگر واش روم کے پاس آ کر رک گئی گویا واش روم میں قدم رکھنا اس کی شان کے خلاف تھا۔ اب ہم آگے آگے اور بلی ہمارے پیچھے پیچھے کیٹ واک کر رہی تھی۔اور پورا ہاسٹل لڑکوں کے قہقوں سے گونج رہا تھا۔ہماری سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ کیا کریں کمرے میں جاۓ تو یہ آفت بھی مارے ساتھ اندر جاتی اور میرا روم میٹ مجھے کہہ رہا تھا کہ اگر یہ بلی تمہارے ساتھ کمرے میں آئی تو میں اس کے ساتھ ساتھ تمہیں بھی کمرے سے باہر پھینک دوں گا۔



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160