مواخات کا مطلب بھائی چارہ کے ہیں مواخات عربی کا لفظ ہے ہجرت مدینہ کے بعد حضرت محمدﷺ نے مہاجرین اور انصار کے درمیان مواخات کا رشتہ قائم کیا اور آپس میں بھائی بھائی بنا دیا تاریخ اسلام میں یہ رشتہ مواخات مدینہ کے نام سے مشہور ہے۔
مکہ کے وہ مسلمان جو اُن کے ظلم سے تنگ آکر مدینہ آئے یہ لوگ اللہ کے حکم سے ہجرت کر کے آئے تھے اور بے سرو سامانی کی حالت میں تھے حضرت محمدﷺ کو احساس تھا کہ یہ لوگ اہل مدینہ کے لیے بوجھ اور پریشانی کا باعث نہ بنیں۔
اس لیے آ پﷺ نے ان کے درمیان مواخات قائم کرنے کے لیے انھیں حضرت انس بن مالکؓ کے گھر جمع کیا اور فرمایا تم لوگ آپس میں بھائی بھائی ہو اس طرح آپﷺ نے ایک مکہ کے مسلمان اور ایک مدینہ کے مسلمان کا نام لے کر انھیں بھائی اور دکھ درد کا ساتھی قرار دیا۔اہل مکہ کا پیشہ کاشتکاری تھا جب اہل مکہ تجارت سے منسلک تھے کھیتی باڑی نہیں جانتے تھے مگر اہل مدینہ مکہ سے آئے مسلمانوں کو اپنی زمہ داری میں سے باقاعدہ حصہ دیتے رہے مدینہ والوں کی ایثار کی مثالیں سنہری حروف میں لکھنے کے قابل بنایا۔
مواخات کے بدولت مکہ والوں کی پریشانیوں کا خاتمہ ہو گیا۔اور مکہ چھوڑنے کا صدمہ بھول گئے اور مدینہ میں اسلامی معاشرہ قائم ہوا اور سب نے مل کر اشاعت اسلام کا کام کیا اور لوگوں تک اللہ کا پیغام پہنچایا اور اسلام دور دور تک پھیل گیا ہمیں بھی چاہیے کہ ایثار کا عملی مظاہرہ کریں ار دوسروں کی ضروریات کو اپنی ضروریات پر ترجیح دیں اس سے معاشرے میں امن و استحکام قائم ہو گا۔