امتحان ہی امتحان

Posted on at



طالب علم کی زندگی سراپا امتحانوں سے عبارت ہے ایک امتحان ختم ہوتا ہے تو دوسرا سر اٹھاتا ہے- اس سے ابھی عبد٥ برا نہیں ھوے ہوتے کے والدین ایک اور امتحان کا عندیہ دیتے ہے-مطلب یہ کے جو سال میں چار یا ٥ بار اتا ہے- امتحان کی ڑیٹ شیٹ اتے ہی اس پے تبصرے شروع ہو جاتے ہیں- مطلب یہ کے فزکس کے پیپر میں چھٹی ہونی چاہیے-پہلا پیپر اردو کا ہونا چاہیے-پیپر کچھ دنوں بعد شروع ہونے چاہیے-کافی بحث کے بعد نتیجہ یہی نکلتا ہے کے پیپر تو اسی ڑیٹ شیٹ کے مطابق دینے ہیں اس لئے اس ڑیٹ شیٹ پر صبر کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں-

اب باری اتی ہے امتحان کی تیاری کی، جو نہایت مشکل مرحلہ ہے- مگر یاد تو کرنا ہے اس لئے کتابوں کی شکل و صورت دیکھنا ضروری ہے-کچھ طالب علم اپنے اپ کو کتابوں کے سمیت کمرے میں بند کر لیتے ہیں مگر اللہ ہی جانتا ہے کے ان کتابوں کے غم کو کم کرنے کے لئے میوزک کا سہارا لیتے ہیں- اور غمگین گانے سنتے ہیں – کچھ طالب علم تو پیپر کے انے سے پہلے نماز پڑھنا شروع کر دیتے ہیں وو سمجھتے ہے کے ان ک لئے غیبی مدد آیئے گی - کیوں کے ان کی کامیابی کا واحد ذریہ دعا ہوتی ہے- وہ اللہ سے کچھ ایسے  دعا کرتے ہے
"اے اللہ تیرے کمزور بندے امتحان میں پیش ہونے کے لئے جا رہے ہے اگر تونے ان پر رحم نہ کیا تو وہ :بری طرح فیل ہو جائے گے- اے اللہ یا تو ہمیں اس میں پاس کر دے یا اس دنیا سے اٹھا لے کیونکے دوسری کوئی صورت گھر والوں کو منظور نہی"-

کمرہ امتحان کا منظر بھی دلچسپی سے خالی نہیں ہوتا- طلباء کی بے قراری اور بے چینی قبل دید ہوتی ہے-زبان پر کلمہ طیبہ کا ورد ہوتا ہے پھر پرچہ تقسیم ہوتا ہے- تیاری نہ کرنے والے طلبا ء کچھ ہے دیر میں نگران کے ہاتھ میں پرچہ  دے کر باہر نکل اتے ہیں اور بڑی بے نیازی سے یہ شعر پڑھ لیتے ہیں-
دل شکن ہو کر تیری محفل سے  چلے آیئے"
"تیری محفل میں تو ہر بات کی پابندی ہے
کچھ منچلے یہ کہتے ہیں کے کوئی بات نہیں اس سال نہیں تو اگلے سال پاس ہو جائے گے –یوں اب غضب ناک امتحان کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ چلتا ہے-کامیابی کے لئے امتحان، نوکری کے لئے،امتحان ملک سے باہر جانے کے لیے، امتحان کا لامتنا ہی سلسلہ زندگی کی آخری سانسوں تک چلتا ہے-



About the author

hamnakhan

Hamna khan from abbottabad

Subscribe 0
160