حضورﷺ کا اسوۂ حسنہ

Posted on at


رسول اللہکی زندگی ہمارے لئے اعلیٰ نمونہ ہے۔آپؐ نے اخلاق کی تلوار اور عفو و درگزر کی ڈھال سے لوگوں کے دلوں کو فتح کیا۔ حضرت عائشہؓ کا ارشاد ہے کہ حضورؐ نے کبھی اپنی ذات کے لئے کسی سے انتقام نہیں لیا، ہاں اگر کسی نے خدائی حدود کو توڑا ہو تو آپؐ کے انتقام کا کوڑا حرکت میں آجاتا تھا۔



جن لوگوں نے آپؐ کو قتل کرنے کی سازشیں کیں آپؐ نے اُن کے لئے دعائیں مانگیں۔ جنہوں نے آپؐ کو لہولہان کیا آپؐ نے اُنہیں اسلام کی دعوت دی اور جنت کی بشارت اُن کے سامنے رکھی۔ جنہوں نے آپؐ کے راستے میں کانٹے بکھیرے آپؐ نے اُن پر رحمت کے پُھول نچھاور کیے۔



طائف کے سفر میں کفار نے آپؐ کا مزاق اُڑایا اور آپؐ پر پتھر پھینکے۔ لیکن آپؐ کی رحمت کی پیشانی پربل نہ آیا۔ فتح مکہ کے موقع پر آپؐ نے سب قاتلوں، گالیاں دینے والوں، جنگی مجرموں اور اسلام کے بدترین مخالفوں بلا شرط معاف کر دیا۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ لوگ جوق در جوق دین الٰہی میں داخل ہونے لگے۔ابُو سفیان جیسے لوگ جو اسلام کے سخت دشمن تھے آخر کار وہ آپؐ کے عفو کے دامن میں پناہ گیر ہوئے۔ حقیقت یہ ہے کہ انہی عفو و درگزر کے ہتھیاروں سے اسلام پھیلا ہے نہ کہ لوہے کی تلوار سے۔




160