(جلدی امراض(حصّہ دوئم

Posted on at


پاکستان سمیت دنیا بھر میں جلد کی امراض میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ جس کی اہم وجہ آلودہ ماحول ہے۔ ان امراض میں سے چند کا ذکر مندرجہ ذیل ہے۔


وبائی خارش:-



یہ جراثیم کی ایک خاص قسم ہے۔ اسے "سارکوپٹس"  کہتے ہیں۔ یہ ایک مشہور جراثیم ہے۔ جو ہاتھوں کی انگلیوں کے درمیان اور بغلوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ جراثیم زیادہ تر ان لوگوں میں پایا جاتا ہے جو زیادہ نہاتے نہیں اور کئی روز تک کپڑے نہیں بدلتے۔ یہ چھوت کی بیماری ہے اور ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہو جاتی ہے۔ عموماً یہ جراثیم تبدیلی موسم کے وقت زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ پسینہ زیادہ آنے کے باعث بھی یہ بیماری ہو جاتی ہے۔ یہ بیماری ہو سٹلوں میں رہنے والے طلبہ میں زیادہ ہوتی ہے۔ کیونکہ وہ ایک دوسرے کے کپڑے اور جرابیں مشترکہ طور پر استعمال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ جینز زیادہ پہننے کے باعث بھی یہ بیماری ہو سکتی ہے۔ لحاظہ صفائی کا خاص خیال رکھا جاۓ۔


-:خسرہ



یہ بھی جراثیم کی ایک قسم ہے اور عموماً بچوں میں زیادہ پائی جاتی ہے۔ جسم کا رنگ سرخ ہو جانا اور خارش ہونا خسرہ کی علامات میں سے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پیپ والے دانے بن جاتے ہیں۔ اس مرض میں بچوں کو کھانسی اور تیز بخار ہو جاتا ہے۔ کھانسی سے اس بیماری کے جراثیم تیزی سے پھیلتے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ بیماری آسانی سے دوسروں میں منتقل ہو جا تی ہے۔ یہ بیماری زندگی میں صرف ایک بار آٹھ سال کی عمر تک ہوتی ہے۔ اس بیماری میں مریض کو ٹھنڈی اشیاء،  پانی اور کھٹی اشیاء سے پرہیز کرنا چاہیۓ اور جسم کو گرم رکھنا چاہیے۔



About the author

160