شاہی قلعہ پاکستان کی ایک تاریخی عمارت ہے اور جنوبی ایشیا کے مسلمان بادشاہوں کی یاد گار عمارتوں میں سے ایک ہے اور یہی نہیں بلکہ اس عمارت کا شمار دنیا کی مشہور تاریخی عمارتوں میں ہوتا ہے
سیاح اس کو اور اس جیسیں عمارتوں کو دیکھنے لاہور آتے ہیں شاہی قلعے کے دروازے کو خوبصورت طریقے سے سجایا گیا ہے دونوں اطراف میں اُنچے برج جنہیں شاہ برج بھی کہا جاتا ہے شہر کے شمال مغرب میں واقع ہیں اور خوبصورت سیڑھیاں ہیں جن پر کبھی شہزادے اور شہزادیاں چلا پھرا کرتے ہونگے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان کی روحیں آج بھی وہاں آیا کرتی ہیں اور اس وقت کے لمحوں کو یاد کیا کرتی ہونگی سنگ مرمر کا بنا ہوا محل اور اس کی دیواروں پر کی گئی شیشوں اور آئنوں کی مینا کاری اس وقت کے کاری گروں کی مہارت اور بادشاہوں کے ذوق و مزاج کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
شاہی قلعے پر ایک گائیڈر بھی ہے جو لوگوں کو قلعے کی تاریخ سے آگاہ کرتا ہے یہ قلعہ تقریباً آج سے سوا چار سو سال پہلے جلال الدین اکبر شاہ کے حکم سے تعمیر کیا گیا ہے جس وقت یہ تعمیر ہوا اس وقت اس کی ایک ایک چیز دیکھنے والی تھی اس کے ساتھ ایک شاہی محل بھی تھا جس کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے اب وہ ختم ہو چکا ہےاکبر بادشاہ کے بعد مغل بادشاہوں جن میں جہانگیر،شاہ جہاں اور اورنگزیب عالمگیر کے نام اہم ہیں انھوں نے ورثے کی حفاظت کے ساتھ مزید تعمیر بھی کروائی قلعے کے مشرق اور مغرب میں جو دروازے بہت شاندار ہیں تعمیر کروائے جو عالمگیر کے نام سے مشہور ہیں اگرچہ اس کی حفاظت کا کام حکومت پاکستان اور اقوام متحدہ کا ادارہ یونیسکو کر رہا ہے لیکن ہمارا بھی فرض ہے کہ ہم ان تاریخی عمارت کی حفاظت کریں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں۔