حصول رزق حلال عبادت ہے

Posted on at


 

آج ہم دنیا کی اس دوڑمیں اتنا آگے نکل چکے ہیں اور کاموں میں اتنا گم ہو چکے ہیں کہ ہم حلال اور حرام کا فرق بلکل بھول چکے ہیں اور یہ بھی بھول گئے کہ آخرت میں اس کا حساب ہو گا اسکی بڑی وجہ یہ ہے کہ اپنے پیسے کو اپنی جایئداد کو دگنا کرنے کے چکر میں ہم بے کار ہوچکے ہیں ہمارا ذہن کوئی دوسری بات سوچتا ہی نہیں بس یہی دل چاہتا ہے کہ ہماری دولت سب سے زیادہ ہو جائے جبکہ ہر شخص کا رزق اللہ تعالی نے لکھ دیا ہے وہ اسے ہر صورت ملتا ہے اب وہ اس رزق کو حلال طریقے سے لیتا ہے یا حرام یہ اس  شخص پر منحصر ہے

اگر ہم اپنے چاروں طرف نظر دوڑائیں تو لوگوں کی اکثریت ہر جائز و ناجائز طریقے سے مال اکٹھا کرنے میں لگی ہوئی ہے انسان نے حرام کمانے کے لیے بہت سے راستے اختیار کررکھے ہیں مثلا ملاوٹ ،رشوت، سمگلنگ وغیرہ لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ وہ ان کاموں کو گناہ نہیں سمجھتا بلکہ ضرورت سمجھ کر کیا جاتا ہے اسلیئے کوئی شخص یہ یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ وہ واقعی حلال کما رہا ہے اللہ تعالی اور اسکے رسول کا فرمان ہے کہ رزق صرف حلال طریقوں سے کمایا جائے اور اگر حرام کا ایک لقمہ بھی پیٹ میں چلا جائے تو سب کچھ ختم ہو جاتا ہے

حضورﷺ کا فرمان ہے کہ پاکیزہ کمائی کا مالک وہ تاجر ہے جو جھوٹ نہ بھولے ،گاہک کو صحیح چیز دے ،تول میں کمی نہ کرے چیز کی بے جا تعریف نہ کرے ،وعدہ خلافی نہ کرے اور خیانت نہ کرے ایک اور جگہ آپ ﷺ کا فرمان ہے جو بندہ حرام کماتا ہے وہ صدقہ کرے تو قبول نہیں، خرچ کرے تو اس میں برکت نہیں اگر چھوڑکر مرے تو جھنم میں جائے گا

ایک حدیث میں آتا ہے کہ حصول رزق حلال عبادت ہے بے شک آج جکل مہنگائی کا دور ہے آمدنی کم ہوتی ہے اخراجات پورے نہیں ہوتے لیکن آج اگر ہم اللہ تعالی کی ذات پر پورا بھروسا کریں اور حلال آمدنی پر گزارہ کریں تو اللہ ضرور مدد کرے گا اور اسی آمدنی میں برکت ڈال دے گا 



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160