طالب علم اور معلم

Posted on at


اسلامی تعلیمات سے بڑھ کر اور اس بات کا کیا ثبوت ہو گا کے معلم کے حقوق والدین ک حقوق سے بڑھ کر ہیں. یعنی عام انسانوں میں اساتذہ ان چند افراد میں شامل ہیں جو کسی بشر کے لئے زیادہ قابل احترام ہوتے ہیں. اسلئے یہ یقیناً ایک طالب علم کا فرض ہے کے وہ اپنے معلمین کے ادب و احترام کا مقدم رکھے. لیکن عام مشاہدہ ہے کے اگرچے طالب علم مدرسے کے سامنے تو با ادب رہتے ہیں مگر دل سے اسکی عزت کم ھی کی جاتی ہے. اگرچے اساتذہ میں بھی ضرور کچھ خامیاں ہوتی ہیں مگر ان کے مرتبے کو مدنظر رکھ کر انکی عزت ہر حل میں لازم ہے. لہٰذا جہاں تہذیب ہوتی ہے وہاں اساتذہ کی عزت بھی زیادہ ہوتی ہے. بعض حالات  میں اساتذہ کے مقام سے بخوبی اگاہ ہونے کے باوجود انکی عزت میں کوئی نہ کوئی کمی چھوڑ جاتے ہیں جسکی مختلف وجوہات ہوتی ہیں.
 
 
ہر معلم کا اپنا اندز تدریس ہوتا ہے. باز اساتذہ انتہائی مشکل مضمون اس طرح پیش کرتے ہیں کے اس کے تمام تحیں کھلتی چلی جاتی ہیں جب کے چند اس ہنر سے ناواقف ہوتے ہیں. کچھ اساتذہ ایک اچھے پچدے موضوع کو کچھ ایسے اندز سے واضح کرتے ہیں کے گویا کوئی دلچسپ قصہ سنا رہیں ہوں مختصر اس میں وو کوشش پیدا کر لیتے ہیں جو قصہ خواں اپنے قصّوں میں کر دیتے ہیں. جبکے کچھ لوگ انتہائی عام فیھم  اور آسان نکات کو انتہائی سنجیدہ طریقے سے کرتے ہیں کے ان میں لطف ختم ہو جاتا ہے اور انتہائی آسان چیز بری مشکل لگنے لگتی ہے.
 
 چند اساتذہ اس غلط فہمی کا شکار ہوتے ہیں کے وو زبردستی طلبہ کے دماغوں میں فزکس، کیمسٹری ٹھونس سکتے ہیں. اگر وہ اس مقصد میں کافی کامیاب ہو جاتے ہیں مگر وہ مضمون طالب علم کے لئے درد سبط ہو جاتے ہیں.

خدا نے انسان کو جس امتیازی صفت سے نوازا ہے وہ ہے سوچنے کی صلاحیت جب کوئی بھی معالمہ کسی بشر کے سامنے آتا ہے تو اس کے بارے میں ضرور سوچتا ہے  ایسا ھی معلم کی شخصیت کے ساتھ ہوتا  ہے. اگر طلبہ استاد کو دلچسپ پایں اور اسکی عادت و اتوار پر کشش ہوں تو یہ کشش نہ صرف اسکی عزت  میں اضافہ کرتی ہے بل کے تدریس میں بھی دلچسبی کا سبب بنتی ہے.

اگر ہم اعلیٰ قسم  کے استاد تعلیمی اداروں میں مہیا کر سکیں تو میں کوئی وجہہ نہیںپاتی کے اچھے طلبہ نہ  پیدا ہوں جو مثالی معاشرے کے لئے اثاثہ  ثابت نہ ہوں. 
 



About the author

maryumkhan

working at filmannex

Subscribe 0
160