زبان کی حفاظت

Posted on at


 

یوں تو اللہ تعالی کی پیداکردہ تمام اضاف ہی حیران کن ہیں لیکن زبان اسکی تمام چیزوں میں سے ایک عجیب و غریب اور حیرت انگیز چیز ہے کہ دیکھنے میں صرف ایک گوشت کی بوٹی ہے لیکن دنیا کی ہر ایک چیز پر اسے تصرف حاصل ہے کیونکہ دنیا کے ساتھ ساتھ عدم کے جو حالات بیان ہوئے ہیں وہ زبان ہی کی بدولت ہوتے ہیں نیز عقل کی نائب بھی زبان ہی ہے کیونکہ عقل کے احاطے سے تو بہرحال کوئی چیز باہر نہیں ہے اسلیے کہ عقل اور حاشیہ خیال میں جو کچھ آتا ہے اسکی الفاظ و عبارت میں صورتگری زبان ہی کا کام ہے اور یہ ملکہ جسم کے کسی اور عضو کو حاصل نہیں ہے

مثلا آنکھ کی ولدیت الوان واشکال تک محدود ہے اور کان کی مملکت آواز کی سماعت کی حد تک ہے لیکن زبان تمام جسم پر ایسے ہی حکمران ہے جسے دل کا سکہ پورے جسم پر چلتا ہے اور پھر دل سے اسکا تعلق دہرا ہے کہ ایک طرف دل کی کیفیات و متصات لیکر انہیں الفاظ کا جامہ پہناتی ہے تو دوسری طرف مختلف صورتوں کے نقوش و آثار دل تک پہنچاتی ہے اور اسکے بیان سے دل پر مختلف اور گوناگوں کیفیات گزرتی ہیں جب زبان سے خوشی کے الفاظ نکلتے ہیں تو دل میں کیف و نشاط کے آثار ظہور پذیر ہوتے ہیں اور مسرت و انبساط کی تحریک ہوتی ہے اور جب کلمہ حق زبان سے نکلتا ہے تو دل میں نیکی کی روشنی پھیل جاتی ہے اور اگر زبان سے نکلے ہوئے کلمات بد ہوں دل میں بدی تاریکی چھا جاتی ہے

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ پیارے نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم لوگ مجھے چھ چیزوں کی ضمانت دو تو میں تمھین جنت کی ضمانت دوں گا تو لوگوں نے پوچھا اے اللہ کے رسول وہ چھ باتیں کیا ہیں آپ ﷺ نے فرمایا وہ ہیں ! نماز ، زکوۃ ، امانت داری ، شرمگاہ ، پیٹ اور زبان کی حفاظت

ایک اور حدیث میں ارشاد فرمایا عبداللہ بن مسعودؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسولﷺ سے پوچھا کوں سا کام فا ضل ہے آپﷺ نے فرمایا ( تمھاری زبان سے کسی کو ایذا نہ پہنچے نہ برا بھلا کہو ،نہ غیبت کرو ، نہ کسی پر تہمت لگاو) اسلیے اللہ کریم ہم سب کو زبان کی حفاظت کی توفیق عطا فرمائیں ۔



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160