حضرت عیسٰیؑ

Posted on at


حضرت عیسٰیؑ کی والدہ ماجدہ کا نام حضرت مریمؑ تھا حضرت عیسٰیؑ کی پیدائش بغٰر باپ کے ہوئی اور اللہ کے حکم سے آپؑ نے اپنی ماں کی گود میں کلام کر کے ان کی پاکیزگی کی گواہی دی اللہ تعالیٰ کی طرف سے کتاب اور نبوت عطا کی جانے کا اعلان کیا۔آپؑ نے تقریباً تئیس سال کی عمر میں دین کی تبلیغ کا اعلان کیا اس وقت بنی اسرائیلؑ کے لوگ جھوٹ فریب بغض اور حسد جیسی برائیوں میں مبتلا تھے۔



یہ لوگ اپنی ہی قوم کے پیغمبروں کو قتل بھی کر دیتے تھے بنی اسرائیلؑ کے مزہبی راہنماؤں نے دنیاوی لالچ کے خاطر اللہ کی کتاب تورات کو بدل ڈالا حلال کو حرام اور حرام کو حلال قرار دے دیا ان حالات میں حضرت عیسٰیؑ نے قوم کو اللہ سے محبت مخلوق سے ہمدردی اور توحید کی دعوت دی بنی اسرائیلؑ نے آپ کی دعوت قبول کرنے کی بجائے آپؑ کی مخالفت شروع کر دی اس کے باوجود آپؑ دین کی دعوت دیتے رہے جس وقت آپؑ دین کی دعوت میں مصروف تھے ان دنوں چند لوگ اللہ پر ایمان لائےقرآم مجید میں ان لوگوں کو حواری کے نام سے یاد کیا گیا ہے جس کا مطلب ''دوست`'' ہے حضرت عیسٰیؑ کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار معجزات عطا کیے جس میں اندھوں کا علاج،کوڑھ زدہ کا علاج مردہ کو اللہ تعالیٰ کے حکم سے زندہ کر دیتے تھے۔



اس کے علاوہ جھیلوں کو پیدل چل کر عبور کر لیتے تھے یہودی علماء نے آپ کی بھر پور مخالفت کی اور یہودی علماء نے آپؑ کو سولی پر چڑھانے کی سفارش کی اس صورت حال میں آپؑ نے اپنء حواریوں کو ایک مکان میں جمع کیا اور انھیں صورت حال سے آگاہ کیا سب نے جان نثاری اور وفاداری کا وعدہ کیا لیکن ایک حواری نے آپؑ کی مخبری کر دی اور گرفتار کروا دیا وہ آپؑ کو سولی چڑھانا چاہتے تھے اللہ تعالیٰ نے آپؑ کو اپنی قدرت کا ملہ سے آپؑ کو زندہ آسمان پر اُٹھا لیا قیامت کے قریب جب دنیا جہالت اور کفر سے بھر جائے گی تو اللہ تعالیٰ دوبارہ حضرت عیسٰیؑ کو حضرت محمدﷺ کے اُمتی کی حیثیت سے دنیا میں بھیجیں گے جو اپنے ساتھیوں کع ساتھ مل کر کفر کا خاتمہ کریں گے جو لوگ اللہ کی سختیاں برداشت کرتے ہیں اُخروی کامیابی اُن کی مقدر ہوتی ہے۔




About the author

bilal-aslam-4273

i am a student

Subscribe 0
160