دور حاضر کی سائنسی ترقی

Posted on at


 

اللہ تعالیٰ نے انسا ن کو بے شمارعلمی اور فکری صلاحیتوں  سے نوازا ہے۔قرآن نے بار بار انسان کوکائنات پر غورو فکر کرنے کی تلقین کی ہے ۔انسان اشرف المخلوقات ہے  دنیا اس کے لیے ہے وہ دنیا کے لیے نہیں ہے  اور سائنس نام ہے اس تدبر ، مشاہدے اور نتیجے کا۔اگر انسان  اللہ کی بخشی  ہوئی خوبیوں کو بروئے کار نہ لاتا  تو آج پہاڑوں کے غار اس کا ٹھکانا، جانور اس کی خوراک اور درختوں کے پتے اس کا لباس ہوتے۔ آج کا انسان ہواؤں کے کاندھوں سوار، چاند کی دنیا میں گامزن اور ستاروں کی محفلوں میں خیمہ زن ہے ، یہ اسی تدبر کا نتیجہ ہے جس کی دعوت قرآن پاک نے دی ہے۔ آج انسان کی مادی ترقی کے سامنے دنیا لرز رہی ہے۔

میرے ذوق تسخیر  فطرت  کے آگے

عناصر کا قلب و جگر کانپتا ہے

انسان نے سائنسی دنیا میں اس قدر ترقی کی ہے کہ  یوں لگتا ہے کہ یہ خاکی انسان  چاند تاروں کی دنیا سے بھی آگے جانے کے لیے پرتول ہے۔ آج انسان کے منہ سے نکلی ہوئی بات ریکارڈ ہو جاتی ہے۔ وہ اس بات کو جب چاہے سن سکتا ہے، قبل از وقت موسم کے مزاج کی برہمی کا پتہ چل جاتا ہے ، مہینوں کا سفر  گھڑ یوں میں طے ہو رہا ہے ۔ ہوائی جہاز نے دنیا کی وسعتوں کو سمیٹ کر رکھ دیا ہے ۔ ٹیلیفون نے پوری دنیا کو آپس میں ملا رکھا ہے۔ ریڈیو، ٹیلی ویژن ، وسی آر اور سی ڈی  انسانی  ذہن کی ایسی ایجادات ہیں کہ ان پر تنا غور کیا جائے، حیرت بڑھتی جاتی اور اللہ تعالیٰ کی بخششوں پر  شکر کا جذبہ پختہ ہوتا جاتا ہے۔

اللہ تعالیٰ نے تلاش و جستجو کا جو جذبہ انسا ن کو دیا ہے " اس کا نتیجہ یہ  ہے کہ وہ خوب سے خوب ترقی کی طرف رواں دواں ہے ۔ وہ آسمان کی بلندیوں سے زمیں کی پستیوں کی طرف آیا تھا ۔ آج ایک بے نام سی لگن اس کو پھر آسمان کی طرف لے جا رہی ہے ۔ یوں لگتا ہے کہ وہ اپنی گم شدہ جنت کو پھر سے پانے کا آرزو مند ہے یا خلاؤں میں بھی اپنے افضل اور اشرف ہونے  کا پرچم گاڑنا چاہتا ہے۔

ہے اس کی ذد میں خلا اور ماورائے خلا

یہ مشت خاک کہاں خاک میں سمائی ہے

سائنسی ترقی کے ہاتھوں ہماری زندگی میں ایک انقلاب آ گیا ہے۔ ہر لمحہ تبدیلیوں کی ذد میں ہے ۔ ماضی کی ناممکن باتیں آج ممکن ہو گئی ہیں۔ قدیم  قصے کہانیوں میں جان پڑ گئی ہے۔ اس سائنسی ارتقاء کا نتیجہ ہے کہ انسان کے اندر یہ حقیقت پختہ ہو رہی ہے کہ وہ تمام مخلوقات میں بہترین اور اشرف ہے۔ پوری کائنات اس کے تابع ہے ۔ آج انسان کے اندر خوداعتمادی کا جو فخر ہے وہ اس سائنسی استعداد کی دین ہے۔ آج یہ  حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے کہ دنیا میں جو کچھ ہے وہ انسان کے لیے ہے اور انسان کو اللہ نے اپنے لیے پیدا کیا ہے کہ کائنات کی ہر شے اس کے سامنے جھکی رہے اور وہ خالق کائنات کے سامنے سجدہ گزار  رہے۔

"لگا دی کاغذی ملبوس پر مہر ثبوت اپنی

بشر کے نام کر دی ہے خدا نے کائنات اپنی"

 



About the author

shahzad-ahmed-6415

I am a student of Bsc Agricultural scinece .I am from Pakistan. I belong to Haripur.

Subscribe 0
160