صحابی رسول ﷺ (حضرت عبداللہؓ بن ابی بکر صدیقؓ)

Posted on at


 

رحمت عالم ﷺ نے صدیق اکبرؓ کی معیت میں ہجرت کے مبارک سفر کا آغاز فرمایا تو پہلے تین شب و روز آپ ﷺ ثورمیں تشریف فرما رہے اس دوران میں ہر روز جب شب کا اندھیرا گہرا ہو جاتا تو کسرتی بدن کے ایک خوب رو نوجوان حضور ﷺکی خدمت میں حاضر ہوتے اور قریش مکہ کی دن بھر کاروائیوں سے آپ کو باخبر کرتے اور پھر وہی غار میں پڑے رہتے آخر شب میں چپکے سے اٹھتے اور مکہ جا کر قریش میں گھل مل جاتے یہ ایسا نازک موقع تھا کہ اگر مشرکین مکہ کو اس نوجوان پر مخبری کا ذرا سا شبہ ہو جاتا تو شاید وہ ان کو زندہ نہ چھوڑتے یہ سعادت مند نوجوان جنہوں نے ہجرت کے موقع پر اپنی جان جوکھوں میں ڈال کر سرور عالم ﷺ کی اعانت و خدمت کی ،صحابی رسول ﷺحضرت ابو بکر صدیقؓ کے لخت جگر حضرت عبداللہ ؓ تھے

حضرت عبداللہؓ بن ابی بکر صدیقؓ ، حضرت اسماؓ بنت ابی بکر صدیقؓ کے برادر حقیقی تھے آپکی ماں کا نام قتیلہ (مصغر ) بنت عبدالعزی تھا جو قبیلہ بنی عامر بن لوی سے تھیں وہ اسلام سے مشرف نہیں ہوئی اور اسی وجہ سے حضرت ابی بکر صدیقؓ نے طلاق دے دی تھی اہل سیر نے حضرت عبداللہؓ کے سال ولادت کی تصریح نہیں کی لیکن اس بات پر اتفاق ہے کہ ہجرت نبوی کے وقت وہ نوجوان تھے اور شرف اسلام سے بہرہ ور ہوچکے تھے

حضرت ابوبکر صدیقؓ کے بڑے فرزند حضرت عبدالرحمانؓ تو صلح حدیبیہ تک کفر و شرک کی بھول بھلیوں میں بھٹکے رہے لیکن چھوٹے حضرت عبداللہؓ کو یہ سعادت نصیب ہوئی کہ اوائل بعثت ہی میں بادہ توحید سے مخمور ہوگئے اور یوں سابقون الاولون کی مقدس جماعت میں شمار ہوئے وہ بڑے ہوشیار اور زود فہم نوجوان تھے ہجرت کے سفر پر روانہ ہونے سے پہلے حضرت ابوبکر صدیقؓ نے انہین تاکید فرمائی کہ وہ قریش کے ارادوں اور مشوروں سے انہیں برابر باخبر آگاہ کرتے رہیں حضرت عبداللہؓ نے یہ خدمت بخوشی اپنے زمہ لی اور اس کام کو بڑے احسن طریقے سے سرانجام دیا آپ مشرکین مکہ کے منصوبوں کا کھوج لگایا کرتے اور رات کو غار ثور میں آکر تمام خبروں سے سرور عالم ﷺ اور حضرت ابوبکر صدیقؓ کو آگاہ کردیتے اور پھر وہی سو جاتے اور طلوع فجر سے پہلے اٹھ کھڑے ہوتے اور خاموشی سے مکہ واپس آجاتے

حضرت عبداللہؓ نے فتح مکہ اور حنین و طائف کے غزوات میں شرکت کی طائف کے محاصرے کے دوران مین ایک دن وہ دشمن کی طرف سے آنے والے تیر سے سخت زخمی ہوگئے اور اس تیر کا زہر نے اندر ہی اندر کام کرتا رہا سرور عالمﷺ کے وصال کے  کچھ عرصے بعد شوال ۱۱ ھ آپ نے بھی وفات پائی انہون نے اپنے پیچھے کوئی اولاد نہیں چھوڑی۔

 



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160