آرٹسٹ لیلا کرمان سکول میں افغان بچوں کے لیئے سپر ہیروز کے قیاس پر

Posted on at

This post is also available in:

 

لیلا کرمان نے ماسا کیوسٹس سے پینٹںگ، پرنٹ میکنگ اور خاکہ کشی کی تعلیم حاصل کی نیچے ان کا انٹرویو ہے افغانستان کے سکولوں کے لیئے سپر ہیروز کے قیاس پر

ایف اے: کیا آپ ہمیں اپنی ذات اور اپنے پس منظر کے بارے میں بتا سکتی ہیں؟

ایل سی: میں ایک خاکہ نگار، کارٹونسٹ اور ڈانسر ہوں، میں نیویارک شہر میں بڑی ہوئی اور گیسویل، فلوریڈا میں رہتی ہوں، جہاں میرے شوہر سیکیونشل آرٹسٹ ورکشاپ چلاتے ہیں اور میں بناتی ہوں اور سکھاتی ہوں خاکہ کشی اور بیلی ڈانس۔

 

ایف اے: آپ کے فن کے لیئے کون آپ کو زیادہ متاثر کرتا ہہے؟ کیا آپ نے اپنے فن کو ایک خاص پیغام پہنچانے کے لیئے استعمال کرتی ہیں؟ اگر ہاں، یہ کیا ہے؟

 

ایل سی: تاثر ایک کھلا سمندر ہے۔ اگر آپ پوری طرح نہیں سمجھ پاتے کہ کون یا کیا آپ سے متاثر ہیں اور دوسرے اوقات میں آپ انہیں متاثر کرتے ہیں لیکن یہ اثرات مکمل شدہ کام میں نمودار نہیں ہوتے۔ میں بہت اثر پذیر اور متاثر ہوئی آرچی کامکس (خاص طور سے ڈان ڈی کارلو)، پیڈرو الموڈوور اور فاتح ایکن کی فلموں، نصف صدی کے جدید ڈیزائن اور خاکہ کشی، موسیقار برائن اینو، نیکوکیس، رولینڈ ایس ہوورڈ اور آئنسٹر زینڈن نیوبائوتن، مصنف اور ریڈیو پرفارمر جوئے فرانک، ناول نگار آئزک بیشیوز موسیقار، اور زیادہ خاص طور سے بیسویں صدی کے آغاز میں فن کی تحریک نے خاص طور پر باہو ہاس اور ڈاڈائسٹ اور بہت زیاد ہ نیوئو سیچ لیچکیٹ ویمار جرمنی کے پینٹر اوٹو ڈکس، کرسچن شاڈ، جارج گروسز، میکس بیکمین وغیرہ، لاتعداد مزاح میں، فرانسیسی بینڈز ڈیسنیس ناچ میں، میرے بڑی اثر پذیری مصری بلیک اینڈ وائٹ فلمیں 1940 اور 1950 کی دہائی سے، عظیم کوریو گرافر محمود رضا، اور موسیقی کے لیئے میری محبت میری تمام زندگی اور میرے کام میں، میں بہت متاثر ہوئی علم سے جو کہ ہمیشہ انسانی ثقافت نے ایک دوسرے میں مکس کیا قومی سرحدیں ایک افسانہ ہیں۔

 

Stocks & Commodities, Spring 2013

اگر میرے کام میں پیغامات ہیں، وہ سوالیہ کاموں میں مخصوص ہیں۔ انٹرزاخن میں، میں نے کام شروع کیا ان ہولناک نتائج کے متعلق بات کرنے کے لیئے جو خواتین کے ری پروڈکٹو انتخاب کو روکتےہیں۔ لیکن میں ایک بحث کرنے والی نہیں ہوں۔ میں  ایک انسانی زندگی کا مطالعہ کرنے والی ہوں، لہذا میرا کام مائل ہے ایک انسان ہونے کی وجہ سے ابتر حقیقتوں کے متعلق۔

 

ایف اے: کیا آپ نے کبھی اپنے بچپن میں سپر ہیروز کا خواب دیکھا تھا؟ آپ کا سپر ہیرو کسطرح کا نظر آتا ہے؟

 

ایل سی: جب میں ایک بچی تھی میرے خیالات ایک جنگجو عورت بننا ہوتے تھے یہ تمسخر کی ایک قسم ہے۔ جب سے میں  ایک اپارٹمنٹ میں بڑی ہوئی تھی منہاتن میں لیکن آپ اسے رکھتے تھے۔ لیکن میں اپنی جسمانی طاقت کو دوبارہ تعمیر کرنا چاہتی ہوں دو بچوں اور ایک بڑے زخم کے بعد بہت سے موجودہ خیالات میں سپر ہیرو ایک عورت ہے حقیقی بڑے اعصاب کےساتھ، میں نےان عورتوں میں دلچسپی لینی شروع کردی ہے جنہوں نے  دوسری عالمی جنگ کے دوران اڑتے جہازوں اور فیکٹریوں میں کام کیا، یہاں امریکہ میں اور کہیں اور۔ اس وقت خواتین کی جو تصویر کشی کی جاتی تھی اس میں ان کو مضبوط، صحتمند فولادی جسم مرتکز آنکھیں اور پینٹ پہنے دکھایا جاتا تھا جونہی جنگ ختم ہوئی تو خواتین کو کمزور، نرم و نازک اور سٹوو جھاڑو کےساتھ دکھایا جانے لگا۔ خواتین کی زندگی کی حقیقت اس سے بھی کہیں زیادہ پیچیدہ ہے۔

لیکن مجھے کہنا چاہئے کہ میں حقیقی طور پر مزاحیہ سپر ہیروز کو پسند نہیں کرتی۔ میں نے کبھی نہیں کیا۔

 

ایف اے: آپ کیسے سوچتی ہیں کہ افغانی بچےاپنے سپر ہیرو تخلیق کر سکے جیساکہ وہ کسی سپر ہیرو کے ساتھ بڑے نہیں ہوئے؟

 

ایل سی: یہ بہت زبر دست سوال ہے، اس کا اچھا جواب دینے کے لیئے مجھے افغانی ثقافت کے متعلق جاننا ہوگا۔ ایک سپر ہیرو ایک پسندیدہ شخصیت ہوتی ہے جو کہ اثر کرتی ہے چاہے جو بھی ثقافتی اقدار ہوں۔ پس کون سے معیار کی افغانستان میں قدر کی جاتی ہے، ایک قدیم ثقافت ، دلچسپ تاریخ کے ساتھ؟مجھے ایسا نظر آتا ہے کہ افغانی لوگ بہت زیادہ سخت اور مضبوط ہیں امریکیوں کی نسبت۔ میرے خیال میں آپ نے مجھ سے بہتر جواب دیا ہوگا۔ آپ کیا کہیں گے افغانی لوگوں کی پسندیدہ اور گہری اقدار کے متعلق؟

Afghan Girls are drawing their superheroes

 

ایف اے: آپ کیا سوچتی ہیں سپر ہیروز کے متعلق نوجوان طلبا ء اور بچوں کے لیئے ترقی پذیر ممالک میں رول ماڈل کے طور پر؟ وہ سپر ہیرو کے قیاس کو کس طرح استعمال کرسکتے ہیں ان کے خیالات کا اشتراک کرکے اور دنیا کے ساتھ رابطے کے لیئے؟

 

ایل سی: یہ ایک اورزبردست سوال ہے- گذشتہ رات ہی میں اپنی ایک دوست سے بات کررہی تھی جس کی چار سال کی بیٹی سپر ہیروز سے محبت کرتی ہے وہ مستقل طور پر پریشان رہتی ہے(1) خواتین کے بہت اچھے کردار نایاب ہیں (2) جب کبھی بھی خواتین کے کردار ہوتے ہیں انہیں بچانے کے لیئے مرد کردار کی ضرورت ہوتی ہے۔ پس واضح طورپر بچے سپر ہیرو شخصیات چاہتے ہیں۔اور گہرائی سے جواباَ عمل کرتے ہیں۔ اورلڑکیاں جانتی ہیں کہ انہیں کم اہمیت دی جاتی ہے اور ان کے متعلق کم بات کی جاتی ہے۔لیکن دوبارہ، کیونکہ میں سپر ہیرو کی مزاح پڑھ کر بڑی نہیں ہوئی لہذا میں نہیں جانتی کہ بچوں کے لیئے ان کے کیا استعمالات ہیں۔ یہاں امریکہ میں زیادہ تر سپر ہیرو کامکس درمیانی عمر کے مرد لکھتے ہیں۔ اس نے کہا، بچے ترقی پذیرممالک میں دوسرے بچوں کی طرح کہیں بھی بہتری کی حس رکھتے ہیں۔ ایک اچھا سپر ہیرو جس کا وہ جواباَ عمل کرتے ہیں ہوسکتا ہے جو کہ انصاف اور کمزوروں اور بیکسوں کے لیئے کھڑا ہوتا ہے جب ہم یہاں تصور کررہے ہوتے ہیں۔ میں ذاتی طور پر دیکھنا چا ہوں گی سپر ہیرو کو جو کہ ڈرون بمباروں کو غیر مسلح کر سکے نیو کلیئر ہتھیاروں کے بے اثر کر سکے۔ آلودگی کو ختم کرے اور خواتین اور لڑکیوں کو ان سے بچائے جو کہ ان کے راستے میں کھڑے ہوتے ہیں۔ اور میں چاہوں گی کہ وہ سپر ہیرو خاتون ہو۔ جیساکہ آپ دیکھ سکتے ہیں میں ایک مثال پسند ہوں

 

فرشتے فروغ

 

میرے بلاگز اور فلم انیکس کو سبسکرائب کریں تا کہ آپ سے اگلے مضامین رہ نہ جائیں۔



About the author

syedahmad

My name is Sayed Ahmad.I am a free Lancer. I have worked in different fields like {administration,Finance,Accounts,Procurement,Marketing,And HR}.It was my wish to do some thing for women education and women empowerment .Now i am a part of a good team which is working hard for this purpose..

Subscribe 0
160