کولیسٹرول اچھا بھی ہو سکتا ہے

Posted on at


کیا آپ جانتے ہیں کہ اچھے کولیسٹرول جیسی کوئی چیز بھی وقوع پزیر ہو سکتی ہے، یہ کولیسٹرول درحقیقت امراض قلب میں کمی میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ جب کولیسٹرول میں ایچ ڈی ایل سی لیول کم ہو جاتا ہے تو تو ڈرامائی طور پر امراض قلب کے خطرات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ دراصل اچھا کولیسٹرول خون میں موجود برے کولیسٹرول کے اثرات کو زائل کر دیتا ہےجو کہ شریانوں کو بند کر سکتا ہے۔ پس اس سے ظاہر ہے کہ ایچ ڈی ایل پر نگاہ رکھتے ہوئے ہم امراض قلب اور شریانوں کی بیماریوں سے بچاؤ کر سکتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق ایسے مریضوں میں امراض قلب کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جن میں ایچ ڈی ایل سی جیسے اچھے کولیسٹرول کا لیول کم ہو جاتا ہے جبکہ جن افراد میں خراب کولیسٹرول یعنی ایل ڈٰی ایل کا لیول بلند ہوتا ہے ان کی شریانیں بند ہو سکتی ہیں جو کہ ہرٹ اٹیک یا اسٹروک کا موجب بن جاتی ہیں۔

زیابطیس کے مریضوں میں اچھے کولیسٹرول کا لیول ہمیشہ کم ہوتا ہے اور خون میں موجود ایک قسم کی چربی ٹرائی گلیسرائیڈ کا معیار بھی بلند ہوتا رہتا ہے اور یہ دونوں چیزیں مل کر دل اور شریانوں کے امراض میں اضافہ کرتی ہیں۔ ایک جرمن دوا ساز ادارے مرک کے زیر اہتمام مشرق وسطیٰ میں منعقدہ کانفرنس میں 25 سر فہرسست ماہرین صحت جن میں معروف ڈاکٹرز بھی شامل تھے نے اس بارے میں گفت و شنید کے بعد واضح کیا کہ خون میں ایچ ڈی ایل لیول سی کا اضافہ صحت مند قلب اور خوش گوار لائف اسٹائل کا سبب ہو سکتا ہے۔

کویت کےڈاکٹر محمد الزبید کے مطابق "خون میں بے شمار قسم کے کولیسٹرول ہوتے ہیں اور اس کانفرنس میں توجہ کا مرکز یہ نکتہ ہی تھا کہ خون میں ایچ ڈی ایل سی کی مقدار کس طرح بڑھائی جا سکتی ہے جس سے بنی نوع انسان کو فائدہ پہنچ سکے۔اس کانفرنس کے دوران ہونے والے مشاہدات کا تجزیہ امریکن ہارت ایسوسی ایشن کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا جس کے بعد امکان ہے کہ اچھے کولیسٹرول میں اضافے کہ جانب پیشرفت ہو سکے۔



About the author

shakirjan

i am shakir.i have done BS (HONORS) in chemistry from pakistan.i know english,pashto and urdu.I love to write blogs.

Subscribe 0
160