توحید

Posted on at


توحید سے مراد ہے اللہ پاک کو دل سے ایک ماننا اور زبان سے کبھی اُس کا اقرار کرنا اللہ تعالیٰ ساری دنیا و جہانوں کو پیدا کرنے والا ہے اس دنیا پر اُسی کی حکومت ہے اُس کے ہی حکم سے ساری دنیا کا نظام چل رہا ہے وہ ہی دنیا کا خالق و مالک ہے اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور اس کی برابری کرنے والا کبھی کوئی نہیں وہ اپنی ذات میں واحد لاشریک ہے ساری کائنات اُسی کی بنائی ہوئی ہے زمین آسمان سورج چاند ستارے سب اُسی کی بنائی ہوئی ہیں انسان کو پیدا کرنے والا بھی وہی ہے قرآن پاک میں اللہ پاک نے فرمایا اللہ تعالیٰ ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے


 


اللہ تعالیٰ کو ایک ماننے اور اُس کا منہ سے اقرار کیے بغیر کوئی عبادت ہمارا کوئی عمل قابل قبول نہیں قرآن مجید میں وضاحت کی گئی ہے اللہ تعالیٰ ایک ہے اللہ تعا لیٰ بے نیاز ہے نہ اس کی کوئی اولاد ہے اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے اور نہ کوئی اس کی برابری کرنے والا ہے وہ دنیا کا خالق و مالک اور  رازق و پروردگار ہے وہ اس دنیا کا واحد مالک ہے جو بھی اس دنیا میں چل رہا ہے سب اس کے حکم سے ہی چل رہا ہے ہمیں پیدا کرنے والا بھی اس رب پاک کی ذات ہے



کیونکہ جیسے ایک سکول استاد کے بغیر نہیں چل سکتا ایک گاڈی بغیر کسی ڈرائیور کے نہیں چل سکتی اسی طرح یہ دنیا بھی بغیر کسی بنائے نہیں چل سکتی اس دنیا کو چلا نے والا اللہ تعالیٰ ہے ہم سب اس کی مخلوق  ہیں اس لئے ہم سب کو اس کی عبادت کرنی چاہیے وہ ہر چیز سے واقف ہے ہم سب اُسی کے محتاج ہیں تمام نعمتیں اُسی کی دی ہوئی ہیں زندگی اور موت سب اُسی کے ہاتھ میں ہے اللہ پاک کی ذات میں کسی کو شریک کرنا بہت بڑا گناہ ہے ہمارا خالق و مالک اللہ ہے ہمیں صرف اسی کی عبادت کرنی چاہیے




About the author

bilal-aslam-4273

i am a student

Subscribe 0
160