عاشق ہے ہزاروں پھرتے ہیں مارے مارے

Posted on at


 

جو میرے مقدر کا ستارہ ہی نہیں

بھول جاؤں اسے اور تو چارہ ہی نہیں

سوچا بہت تھا کے محبّت نہ کریں گے

اس دل پر مگر زور ہمارا بھی نہیں

ہستی تھی میں ان پہ جو بھرتے تھے جو آئیں

اب ان سے جدا حال ہمارا بھی نہیں

 

بھول جانے کی اسے کوشش تو نہ کام کی تھی

پر وہ تو میرے ذہن سے جاتا ہی نہیں

کس طرح سے میں سمجھاؤں گی میرے دل کے جنون کو

تو نے بھی تو اسے دوست! پکارا ہی نہیں

یا میں نے اسے بھولنا چاہا ہی نہیں

کس طرح میں اسے کو  کہوں چاہا ہی نہیں

 

 

یہ سچ ہے کہ  ہم کو گہوارا نہیں

دل کی تسلی کو امثل یہ خیال اچھا ہے

جیتا نہیں اگر تو اسکو c بھی نہیں 



About the author

hamnakhan

Hamna khan from abbottabad

Subscribe 0
160