سکاوٹنگ

Posted on at


دنیا میں سکاوٹنگ کا آغاز۱۹۷۰ میں براوں سی کیمپ سے ہوا  برصغیر پاک و ہند میں سکاوٹنگ شروع ہو گئی تھی لاہور میں والٹن کے مقام پر سکاوٹنگ کے پروگرام ۱۹۳۰ میں شروع ہوئے تحریک کے بانی لارڈ بیڈن پاول کو اس علاقے سے بہت محبت تھی کیونکہ فوجی زندگی میں انہوں نے ایک عرصہ یہاں گزارا تھا اس نے ۱۹۳۴ میں والٹن کا دورہ کیا اور سکاوٹنگ کے پروگرام دیکھے آزادی کی رات انہوں نے سبز اور سفید کپڑے   تلاش کرکے پاکستان کا جھنڈا بنایا



 اور کیمپ میں یہ جھنڈا لہرایا یعنی قیام پاکستان کے ساتھ  سکاوٹنگ کا آغاز ہوا اس کارنامے میں سرفراز رفیقی کا نام سرفہرست ہے بعد میں جو پاک فضائیہ کے قابل فخر ہوا باز بنے اور ۱۹۶۵ کی پاک بھارت جنگ میں بھارت کے کئی ہوائی اڈوں کو تباہ و برباد کرکے شہید ہوئے عمر کے لحاظ سے سکاوٹ کے تین درجے ہیں نمبر ۱ شاہین سکاوٹ جس کا نصب و العین بلند پرواز قرار دیا گیا اس کی ابتائی تعلیم پر ایک بیج دیا جاتا ہے یعنی پہلا بیج پہلی پرواز



نمبر ۲  بوائے سکاوٹ اس کا نصب العین "المستعد'' یعنی ہر لمحہ تیار نمبر ۳ روور سکاوٹ اس میں عمر کی حد اٹھارہ سے پچیس سال ہے اور اس کا نصب العین بے لوث خدمت ہے یہی وجہ ہے کہ ہر سکاوٹ ہنگامی حالات میں ہر طرح کی مدد کرنے کے لیے تیار ریتے ہیں قائداعظم پہلے چیف سکاوٹ مقرر ہوئے انہوں نے ۲۷ دسمبر ۱۹۴۷ کراچی میں حلف لیا اور سکاوٹوں کو پیغام دیا یہ تحریک ہمارے نوجوانوں کی سیرت و کردار کی تعمیر میں اہم کردار ادا کریں گے بلکہ اُن کی جسمانی زہنی اور روحانی نشوونما میں مدد ملے گی اُن میں نظم و ضبط پیدا ہوگا اور یہ اچھے شہری بن سکے گے




About the author

bilal-aslam-4273

i am a student

Subscribe 0
160