محجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ

Posted on at


انسان کی زندگی میں کی رشتے ہوتے ہیں اور ہر ایک رشتے کا اپنا ایک مرتبہ و مقام ہوتا ہے۔ اسی حساب سے پھر محبت بھی ہوتی ہے اور انسان پھر اسی حساب سے اُن سے باتیں بھی شئیر کرتا ہے۔ مثلاً کوئ لوگ اپنی ماں کو ہر بات میں راز دار بناتے ہیں اور کچھ باپ یا پھر اپنے کسی قریبی دوست کو۔

                           

جس حساب سے محبت ہو پھر اُسی حساب سے اعتماد بھی ہوتا ہے۔ جتنی ذیادہ محبت ہوتی ہے اُتنا ذیادہ اعتبار بھی ہوتا ہے، لیکن انسان کا جب اعتماد ٹوٹتا ہے تو بہت ذیادہ دکھ ہوتا ہے اور محبت کی جگہ کئ گنا ذیادہ نفرت لے لیتی ہے۔ اس مقام پر اگر آپکو آپکے دوست نے دکھ دیا ہو یا آپکے اعتماد کو توڑا ہو تو نفرت کے ساتھ ساتھ آپ خود بھی ٹوٹ سے جاتے ہیں اور انسان کو خود سے نفرت سی ہونے لگ جاتی ہے۔

               

اسکے بعد اگر وہ آپ سے معذرت بھی کر لے اور آپ اُسے معاف بھی کر دیتے ہیں مگر وہ اپنا کھویا ہوا مقام کبھی دوبارہ بہال نہیں کر سکتا۔ میرے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا ہے اور اب جب بھی کبھی کوئ بات ہو ہمارے درمیان تو میں اُسکے منہ سے سنتا ہوں کہ تم محجھ پہ اعتبار نہیں کرتے ناں؟؟ تو میں اسکے جواب میں صرف نور جہاں کا گانا اتنا ہی کہتا ہو کہ محجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ۔



About the author

abid-rafique

Im Abid Rafique student of BS(hons) in chemistry and and now i m writer at film annex. I belong to pakistan.

Subscribe 0
160