کچھ یادیں کچھ باتیں (بیتے لمحے، بیتی ملاقا تیں)۔

Posted on at


یادیں انسان کے ساتھ سائے کی طرح چلتی ہیں۔ جس طرح سایہ انسان کا ساتھ نہیں چھوڑتا اسی طرح اچھی یادیں اور گزری باتیں بھی انسان کے دماغ میں ہمیشہ محفوظ رہتی ہیں۔ وقت اور حالات انسان کے زندگی میں کچھ ایسے اثرات چھوڑتا ہے جس سے انسان کو اپنی زندگی کے بارے میں ایک تجربہ ضرور ملتا ہے۔ کچھ یادیں انسان کو زندگی کے بارے میں سمجھنے کے بہت سے مواقع فراہم کرتی ہیں۔ تنہا پسند انسان ہمیشہ ماضی کے خیالات میں کھویا رہتا ہے اور اپنے بیتے وقتوں کو یاد کرتا ہے اچھی یادیں اس کے چہرے پر مسکراہٹ لاتی ہے اور بری یادیں اسے آنے والے وقت کے لیے سبق دیتی ہے۔


 


یاد کا انسان کے ساتھ بہت گہرا رشتہ ہوتا ہے۔ ہر انسان اچھی یادوں کو اپنے دماغ میں محفوظ کرنے کا قائل ہوتا ہے۔ کیونکہ کچھ بیتے لمحے اس کی آنے والی زندگی میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یادوں کا ایک سمندر انسان کے ساتھ وقت کی طرح چلتا ہے۔ فرصت ملے تو کبھی کبھی ہم سوچتے ہیں کہ گزرے وقتوں میں ہمارے ساتھ کیا ہوا کیا نہیں؟ ہم اس نظام کے تابع ہوتے ہیں کہ ماضی کے بغیر اپنا مستقبل نہیں بنا سکتے۔ اس لیے زندگی میں کوئی بھی فیصلہ کرتے ہوئے پہلے ماضی کے بارے میں سوچتے ہیں۔


 


وقت اور حالات ہمیں اپنے گزرے وقتوں کی یاد ضرور دلاتا ہے اور آنے والے وقت کے لیے ایک حتمی اور یقینی فیصلہ کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ یاد کا تعلق دماغ اور سوچ سے ہے۔ تنہائی میں اکثر ہم اپنے بچپن کی شرارتوں کے بارے میں سوچتے ہیں کہ کس کو تنگ کیا؟ کس کے ساتھ کیا شرارت کی؟ استاد کا احترام کیا؟ یا اس کی پیٹ کے پیچھے اس کا مزاق اڑایا؟ ماں باپ سے کس چیز کی خواہش کی اور کس طرح کی ضد کر کے اسے پورا کروایا؟ آپس میں لڑے یا ایک دوسرے کو منایا؟ یہی سب سوالات اور ان کے جوابات ہمارے دماغ میں اکثر گھومتے ہیں۔


 


 میرے خیال میں ہم اپنی زندگی کے باریں میں بہت مختصر سوچتے ہیں کیونکہ ہم اپنی زندگی کا بیشتر حصہ لطف اندوزی میں صرف کرتے ہیں۔ ہمیں لگتا ہے کہ جوانی کا وقت صرف اور صرف عیش کے لیے ہوتا ہے۔ یادوں کے بارے میں ایک کہاوت ہے:۔


“SOME MEMORIES CAN NEVER DIE. PAST IS A PART OF OUR LIFE. WITHOUT PAST WE ARE NOTHING.”


اور آخر میں یہی کہوں گی کہ:۔


‘‘زندگی بہتے دریا کی طرح ہے، یادیں چلتے سائے کی مانند اور آخر انجام موت۔’’


    


رائیٹر: عافیہ حرا        



About the author

Aafia-Hira

Name Aafia Hira. Born 2nd of DEC 1995 in Haripur Pakistan. Work at Bit-Landers and student. Life isn't about finding your self.LIFE IS ABOUT CREATING YOURSELF. A HAPPY THOUGHT IS LIKE A SEED THAT SHOWS POSITIVITY FOR ALL TO REAP. Happy to part of Bit-Landers as a blogger.........

Subscribe 0
160