کسان کی زندگی

Posted on at



کسان نہایت ہی محنتی، سادہ رُوح، پُر خلوص اور دل کا صاف اور سچا انسان ہوتا ہے۔

                   

کسی شہری ِبزنس مین کی نسبت ایک گاؤں کے کسان کی زندگی نہایت کٹھن، دشوار، سخت اور مصروف ترین زندگی ہوتی ہے۔

                

کیوں کہ شہر میں جب انسان مزے کی نیند سُو رہا ہوتا ہے تو اُس وقت گاؤں کا کسان اپنے کھتوں میں پوری لگن کے ساتھ کام کر رہا ہوتا ہے۔ جو کہ صبح سویرے سے لے کر شام سورج کے ڈھلنے تک اپنا کام کرتا رہتا ہے اور اِسی دوران اُس کے گھر کا کوئی فرد کھیتوں میں ہی اُس کا کھانا لے آتا ہے۔

                

کسانوں کی زندگی میں چھٹی نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی۔ دھوپ ہو یا بارش، سردی ہو یا گرمی، کسان پوری محنت کے ساتھ اپنے کام میں لگا رہتا ہے۔ وہ اپنا کام پوری محنت، لگن اور جُستجو کے ساتھ کرتا ہے۔
سائنس کے اس جدید دور نے کسانوں کا کام بھی کچھ آسان کر دیا ہے۔ جیسے آجکل فصلوں کو متاثر کرنے والے کیڑوں اور جڑی بوٹیوں سے بچاؤ کے لیے سپرے کیا جاتا ہے، ہل بونے میں بیلوں کی بجائے ٹریکٹر استعمال کیا جاتا ہے۔

                   

لیکن ایک غریب کسان ان سب کا خرچہ نہیں برداشت کرسکتا اور وہ سائنس کے اس جدید دور میں بھی وہ اپنے ہاتھوں سے سارا کام کرتا ہے، جیسا کے فصلوں پر سپرۓ کرنے کی بجاۓ لکڑی اور لوحے کے بنے اُوزاروں سے کام کرتا ہے

                     

۔ ٹریکٹر کی بجاۓ بیلوں سے ہل بوتا ہے۔
اور اس سے اُس کو دو بھی فاہدے حاصل ہوتے ہیں۔ ایک یہ کہ اُس کا خرچہ بچ باتا ہے اُور دوسرا یہ کہ اُس کی صحت بھی تندرست رہتی ہے۔

                           

میرے خیال سے شہری فرد ہلکی سی سردی میں بھی ٹھنڈے پانی کو ہاتھ تک لگانا گوارہ نہیں سمجتا جبکہ گاؤں کا کسان سخت سردی میں ساری ساری رات ٹھنڈے پانی میں کھڑے ہو کر اپنی فصلوں کو سیرآب کرتا ہے اُور سخت سے سخت دھوپ میں بھی وہ اپنے کھیتوں میں کام کرتا رہتا ہے۔

                  

پر افسوس کی بات یہ ہے کہ اتنی سب محنت کے باوجود کئی بار کسانوں کو انکی محنت کا پھل نہیں مل پاتا۔ کیوں فصلوں کو اپنی محنت کے ساتھ ساتھ وقت پر خاص مقدار میں پانی کی بھی ضرورت ہوتی ہے اور بارانی علاقوں کا دارومدار بارش کے پانی پر ہوتا ہے۔ وقت پر بارش ہو جائے تو ٹھیک ورنہ ساری فصل ختم ہو جاتی ہے یا پھر ذیادہ بارشوں کی وجہ سے بھی سیلاب آجاتے ہیں اور بارانی علاقوں کے ساتھ ذیریں علاقے بھی سیلاب کی لپیٹ میں آجاتے ہیں جسکے نتیجے میں اُس علاقے کی تمام فصلیں تباہ و برباد ہو جاتی ہیں۔ اور اس کے ساتھ ہی کسان کی محنت پر بھی پانی پھر جاتا ہے۔
                                                                                               

  ایسے حالات میں کسان کرے تو کیا کرے؟                


لیکن ان سب حاثات کو بھی وہ اللہ پاک کی آزمائش سمجھتا ہے اور اسی ذاتِ پاک پر یقین رکھتے ہوے وہ

پھر وقت آنے پر فصل بوتا ہے کہ وہ ہی ذات اس بار ضرور اُسے اسکی محنت کا پھل دے گی۔

                   



About the author

qamar-shahzad

my name is qamar shahzad, and i m blogger at filamannax

Subscribe 0
160