قوم کا غلام بھی انہی میں شمار ہے

Posted on at


 



حضرت رفاعہ بن رافع  (رضی الله عنہ) کہتے ہیں کہ  نبئ  اکرم (صل  الله علیہ وسلم) نے حضرت عمر (رضی الله عنہ) سے فرمایا




اپنی قوم کو اکٹھا کر کے میرے  پاس لاؤ




جب وہ نبئ کریم (صل الله علیہ وسلم) کے دروازے پر حاضر ہوۓ تو حضرت عمر (رضی الله عنہ) بھی حاضر ہو گئے اور عرض کی




میں اپنی قوم کو لے کر حاضر ہو گیا ہوں




یہ بات ایک انصار نے بھی سن لی تو کہنے لگے کہ  قریش کے بارے میں کوئی وحی  اتری ہو گی . چنانچہ سننے اور دیکھنے والے آ گئے تاکہ پتہ چل سکے کہ  انھیں کیا کہا گیا ہے ، اتنے میں حضور (صل الله علیہ وسلم) تشریف لے کر آ گئے ، اُن کے درمیان کھڑے ہو گئے اور فرمایا کہ




تُم میں کوئی غیر شخص بھی موجود ہے ؟؟



انہوں نے کہا کہ




ہاں ! ہم میں حلیف ، ہمارے بھانجے اور غلام وغیرہ سب لوگ جمع ہے




آپ (صل الله علیہ وسلم) نے فرمایا کہ




حلیف ہمارے ہی ہیں ، بھانجے اور غلام وغیرہ سب ہمارے ہی تو ہیں ، تُم سن رہے ہو ؟؟ تُم میں سے میرے دوست




وہی ہیں جو پرہیزگار ہیں ، اگر تُم واقعی پرہیزگار ہو تو میرا مقصد پورا ہو گیا اور اگر ایسا نہیں تو دیکھو ، لوگ قیامت




کے دن اپنے اعمال ساتھ نہیں لے جایئں گے اور تُم بوجھ لے کر جاؤ گے جس کی بناء پر تمہاری طرف توجہ نہ ہو سکے گی




بعد ازاں آپ نے فرمایا




اے لوگوں !( پھر اپنے ہاتھ اٹھاۓ اور قریش کے سروں پر رکھے ) قریش کو امانت (حکمرانی) دی گئی ہے




جو ان کے خلاف بغاوت کرے گا ، الله تعالیٰ  اُن  کو اوندھے منہ گراۓ گا



About the author

Zohaib_Shami

I am here for writing and reading because it is my hobby

Subscribe 0
160