حضرت فاطمہ رضی الله عنھا

Posted on at


حضرت فاطمہ رضی الله عنھا نبی کریم صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) کی سب سے چھوٹی بیٹی تھیں -آپ صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) ان سے بوہت محبت کرتے تھے حضرت فاطمہ ابھی کم عمر ہی تھیں کہ ان کی والدہ حضرخدیجہ رضی الله عنھا وفات پا گیں ،اس کے بعد حضرت فاطمہ رضی الله عنھا کی تربیت خود نبی اکرم صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) نے کی -اگرچہ نبی صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) کا زیادہ وقت دین اسلام کی تعلیم میں گزرتا -اس کے باوجود آپ صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) حضرت فاطمہ کی دلجوئی فرماتے -آپ کو دین کی باتیں بتاتے اور اخلاقیات کا درس دیتے -یہی وجہ تھی کہ حضرت فاطمہ کی شخصیت میں اعلی ترین صفات رچ بس گیں تھیں -وو نہایت خوش اخلاق ،سخی ،مہمان نواز صابر ،پاکباز ،خاموش طبیعت اور غریب نواز تھیں

حضرت فاطمہ کی شادی حضرت علی رضی الله انہو کے ساتھ ہوئی -حضرت محمد صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) نے اپنی پیاری بیٹی کو گھر کے استمعال کے لئے ایک بان کی چارپائی .چمڑے کا ایک گدا جس کے اندر کھجور کے پتے تھے -ایک چھاگل ،ایک مشک ،دو چکیاں اور دو گھڑے دیے -حضرت فاطمہ گھر کا سارا کام خود کرتیں -چکی پیستیں اور مشکیزے میں پانی بھر کر لاتیں جس کی وجہ سے جسم پر مشک کی رسی کے نشان پڑھ گئے تھے -گھر کا تمام کام خود انجام دیتیں -

ایک مرتبہ نبی صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) کے پاس کچھ غلام اور لونڈیاں آئیں -حضرت علی نے حضرت فاطمہ رضی الله عنھا سے کہا کہ نبی اکرم صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) کی خدمت میں جا کر لونڈیاں مانگ لو تا کہ کام میں کچھ مدد مل جائے ،حضرت فاطمہ رضی الله عنھا نبی اکرم صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) کی خدمت میں حاضر ہوئیں وہاں لوگ جمع تھے آپ بوہت شرمیلی تھیں -آپ کو سب کے سامنے لونڈیاں مانگتے ہووے شرم آئی -چناچہ خاموشی سے واپس آ گیں -دوسرے دن نبی اکرم صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) خود تشریف لائے اور فرمایا کہ فاطمہ کل تم کس کام سے آئی تھی -حضرت فاطمہ رضی الله عنھا شرم کی وجہ سے چپ رہیں اور حضرت علی رضی الله انہو نے سارا واقعہ بیان کیا -نبی اکرم صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) نے ساری بات سننے کے بعد فرمایا کہ بیٹی صبر کرو ،تقویٰ حاصل کرو الله سے ڈرو اور اپنے پرورد گار کا فرض ادا کرتی رہو اور گھر کے کام انجام دیتی رہو -جب سونے کے لیٹو تو ٣٣مرتبہ ،سبحان الله ،٣٣مرتبہ الحمدللہ ،اور ٣٤ مرتبہ الله اکبر پڑھ لیا کرو -یہ خادم سے زیادہ اچھی چیزیں ہیں -یہ سن کر حضرت فاطمہ رضی الله عنھا نے عرض کیا کہ میں الله اور اس کے رسول صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) سے راضی ہوں

حضرت فاطمہ بوہت سخی تھیں آپ کے گھر سے کوئی بھی سوالی خالی ہاتھ نہ لوٹتا تھا -ایک مرتبہ ایک غریب عورت آپ رضی الله عنھا سے ملنے آئی -اس کے ساتھ بچہ بھی تھا اس نے بچے کو نہایت بوسیدہ قمیض پہنائی ہوئی تھی -حضرت فاطمہ رضی الله عنھا کی نظر جب اس بچے کی بوسیدہ قمیض پر پڑھی تو آپ کو بوہت افسوس ہوا -آپ حضرت امام حسن رضی الله انہو کی طرف بڑھیں -وو سو رہے تھے -آپ نے انھیں جگایا -ان کی قمیض اتاری اور اس غریب بچے کو پہنا دی -یہ دیکھ کر عورت کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے -وو بولی ،آپ نے میری حاجت بتانے سے پہلے ہی پوری کر دی -ایک مرتبہ کسی نے فاطمہ رضی الله عنھا سے پوچھا کہ ٤٠ اونٹوں کی زکوت کیا ہوگی -انہوں نے فرمایا کہ تمہارے لئے صرف ایک اونٹ لیکن اگر میرے پاس چالیس اونٹ ہوں تو میں سارے ہی الله کی راہ میں دے دوں -

نبی اکرم صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) کو حضرت فاطمہ سے بوہت محبت تھی -جب حضرت فاطمہ رضی اللہ عنھا تشریف لاتیں تو نبی اکرم صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) کھڑے ہو جاتے ،ان کا ہاتھ تھام لیتے اور پیشانی کو بھوسہ دیتے -آپ کے لئے اپنی چادر بچھا دیتے -رسول الله صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) جب کبھی سفر پر تشریف لے جاتے تو سب سے آخر میں حضرت فاطمہ سے رخصت ہوتے اور واپسی پر سب سے پہلے اپ سے ملنے جاتے -

حضرت امامحسن اور حضرت امام حسین رضی الله عنھما حضرت فاطمہ رضی الله عنھا کے بیٹھے تھے -نبی اکرم صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) کو دونوں نواسوں سے بھی بوہت پیار تھا -رسول الله صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) نے اپنے دونوں نواسوں کے بارے میں فرمایا ہے کہ جس نے ان سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے ان سے بغض رکھا اس نے مجھ سے بغض رکھا -

حضرت محمد صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) کی وفات کے بعد حضرت فاطمہ رضی الله عنھا بوہت غمگین رہنے لگیں -وو اپنے پیارے بابا کی باتوں اور محبت کو نہ بھلا سکیں -ابھی نبی اکرم صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) کی وفات کو چھے مہینے ہی گزرے تھے کہ حضرت فاطمہ رضی الله عنھا بھی اس دنیا سے رخصت ہو گیں

       

حضرت فاطمہ رضی الله عنھا کے بارے میں حضرت عائشہ رضی الله عنھا فرماتی ہیں کہ میں نے فاطمہ رضی الله عنھا کے والد نبی اکرم صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) کے علاوہ کوئی ہستی فاطمہ سے افضل نہیں دیکھی '''

          

حضرت فاطمہ رضی الله عنھا کے بارے میں آپ صلی الله علیہ و آلہ وسلّم) نے ارشاد فرمایا کہ فاطمہ رضی الله عنھا جنتی عورتوں کی سردار ہیں -فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے -اور جس نے اسے ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا اور جس نے مجھے ناراض کیا اس نے الله کو ناراض کیا ---

                              الله تعالیٰ ہمہیں سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے

                                                            (امین)

                                       



About the author

abid-khan

I am Abid Khan. I am currently studying at 11th Grade and I love to make short movies and write blogs. Subscribe me to see more from me.

Subscribe 0
160