طلباء اور سیاست

Posted on at


سیاست کے معنی


ملکی معاملات، حکومت کے نشیب و فراز، جہانداری، اور جہاں بانی، آئین و قوانین کو عرف عام میں سیاست کہتے ہیں۔ جس طرح شرف انسانی کی تکمیل کے لئے ہر علم کا جاننا ضروری ہے، اس طرح علمی اور نظری حیثیت سے سیا ست کے رموز سے آگاہ ہونا اور ملک و ملت کی بھلائی کے لئے سیاست میں عملی طور پر حصہ لینا کوئی بری بات نہیں ہے۔ لیکن اس مقصد کے لئے فکر و نظر کی پختگی اور آزمودہ کاری شرط اولین ہے۔


ہیجان اور جوش کا زمانہ


جوانی کا ابتدائی دورذہن کی پختگی اور ذوق کی نارسائی کے علاوہ ہیجان اور جوش کا زمانہ ہوتا ہے۔ سیاست میں حصہ لینے کے لئے جس فکری پختگی، متوازن دل و دماغ اور درست رائے کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہ طلباء میں نا پید ہوتی ہے۔ ایسے نا تجربہ کار طالب علم جس کا ذہن نا رسا، علم تشنہ تکیمل اور رائے نا پختہ اور حیات انسانی کے روشن اور تاریک پہلوں سے قطعی نابلد ہوتے ہیں۔ اگر شو مئے قسمت سے سیاست میں حصہ لے کر ایک پوری قوم کی زمام قیادت اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ کسی وقت بھی اپنے تجربہ کی خامیوں اور بے تدبیروں کے باعث انسانوں کی ایک بہت بڑی جماعت کو تبا   ہی کے جنہم میں دھکیل سکتے ہیں۔


ہوش کی کمی


عقل و جوش ایک ایسی قوت ہے جو ہوش کو حد اعتدال سےتجاوز نہیں کرنے دیتی۔ جذبہ کے شدت اور ہوش کی کمی کے سبب طلبہ کی اکثر تحریکیں نا کام ہو جاتی ہیں۔ جوش کی مثال ایک سرپٹ اور بے لگام گھوڑے کی سی ہے۔ ظاہر ہے کہ ایسا گھوڑا برق رفتار تو ضرور ہوگا۔ لیکن اس سے کسی متعین راہ پر بھاگنے کی توقع رکھنا عبث ہے۔ اسی طرح انسان کا ہو جوش جو ہوش کے تابع نہ ہو اکثر اوقات اس کے لئے مہلک ثابت ہوتا ہے۔


ذہنی صلا حیتوں کی نشو و نما کا زمانہ


طالب علمی کا  زمانہ انسان کی ذہنی صلا حیتوں کی نشو و نما پانے، نکھرنے اور سنورنے کا زمانہ ہوتا ہے۔ اس دور میں کوئی ایسا مشغلہ جو طلباء کو ان کے مقصد  سےدور لے جاتا ہے کوئی  ایسی  ہنگامی  ذمہ داری جو تعلیم جیسے اعلیٰ مقصد میں   حائل ہو نہ صرف طلباء کے ذاتی  مفاد کے لئے بلکہ قوم  کے مستقبل کے لئے بھی نہا یت ضرر رساں ثابت ہوتی ہے بچوں کی تعلیم و تربیت میں جو ذہنی عوامل کا ر فرما ہوتے ہیں۔ انہیں اگر حصول علم سے ہٹا کر کسی اور کام کی طرف لگا دیا جائے تو وہ تمام عمر اپنی کاوشوں کے لئے کوئی نصب العین متعین نہیں کرسکتے۔ کسی نصب العین کے تعین کے بغیر جیسی زندگی وہ گذاریں گے اس کا اللہ ہی مالک ہے۔ جو مشاغل طلباء کی تعلیمی ترقی اور پیش قدمی سے سد راہ ہوتے ہیں ان میں سے سیاست کا مشغلہ نتائج کے اعتبار سے سب سے زیادہ تباہ کن ہے۔


تاریخ بر صغیر


برصغیر پاک و ہند کی تاریخ شاہد ہے کہ قوم کے جو نونہال ذہنی نا پختگی کے اس دور میں ہی عملی سیاست کے ہنگامہ زاد میں کود پڑتے ہیں وہ علم و فن کی عظمتوں سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے محروم ہو جاتے ہیں اور سیاسی حیثیت سے بھی کسی عظیم مقام پر فائز نہیں ہو سکتے ۔


ارشاد قا ئد اعظمؒ


قا ئد اعظم نے قیام پاکستان کے بعد ایک موقع پر پشاور یو نیورسٹی کے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا۔


عیزیزان ملت! آپ کو طالب علم کی حثییت سے اپنے کام کی تکمیل کرنی جاہیے، سیا سی ہنگامہ آرائیوں سے دور رہنا چا ہیے۔ احسا س ذمہ داری اور نظم و ضبط کے ساتھ ٹھوس تعلیم کے حصول میں منسلک رہ کر اپنی منزل کی طرف گامزن رہنا چاہیے۔


ایک موقع پر ۱۹۴۷ء میں ڈھاکہ یونیورسٹی کے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا ۔ جن طالب علموں نے  اپنی تعلیم ابھی تک مکمل نہیں کی انہیں  خار دار سیاست سے دور رہنا چا ہیے۔ اس سستی شہرت کے بھوکے لیڈروں کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی نہیں بننا چا ہیے۔ آپ ملک کا سرمایہ ہیں۔ پڑھ لکھ کر ملک کے سرما یہ میں اضافہ کریں۔ صرف تعلیم کی تکمیل ہی سے آپ اپنے ملک کے اقتصادی ، معاشرتی اور سماجی مسائل حل کرنے میں  ممدو معاون ثابت ہو سکیں گے۔ کھو کھلی نعرہ بازی سے دور رہ کر تعلیم حاصل کیجئے۔


قوم کی قیادت بچوں کا کھیل نہیں


طالب علم کی  ذہنی صلا حیتیں قوم کی مقدس امانتیں ہیں اس امانت میں کسے قسم کی خیا نت بھی روا نہیں ہونی چا ہیے۔ اس امانت کا حق صرف اسی صورت میں ادا ہوسکتا ہے کہ طلباء تعلیم کے دوران نہایت دیانتداری کے ساتھ حصول علم میں کو شاں رہیں اور فارغ التحصیل ہو کر اپنی ذہنی صلا حیتوں کو ملک کے مفاد کی خاطر وقف کر دیں۔


ان حقا ئق کی روشنی میں یہ بات واضح ہو جاتی ہے۔ کہ طلبا کو ان سہولتوں سے پورا فائدہ اٹھانا چا ہیےجو حکومت اور معا شرے نے ان کے لئے مہیا کی ہیں۔ طلباء کا اولین فرض یہ ہے کہ فارغ التحصیل ہو کر ملک و ملت کی تعمیر و ترقی کے لئے جان کی بازی لگا دیں اور جو امید یں قوم نے ان سے وابستہ کر رکھی ہیں ان کی تکمیل کر کے آنے والی نسلوں کے لئے ایسی راہ عمل متعین کریں جو صدیوں تک بقائے دوام کے نور سے جگمگاتی رہیں۔



About the author

muhammad-haneef-khan

I am Muhammad Haneef Khan I am Administration Officer in Pakistan Public School & College, K.T.S, Haripur.

Subscribe 0
160