زراعت اور پاکستان

Posted on at


ایک زرعی ملک ہونے کے ناطے پاکستان میں زراعت کو ایک اہم مقام حاصل ہے۔ ہماری معیشت میں زراعت کو ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے۔ ملکی معیشت کی ترقی کا دارومدار سب سے ذیادہ اسی شعبے پرہے۔ پاکستان کی آبادی کا بیشتر حصہ زراعت سے روزی کماتا ہے اور باقی لوگ دوسرے پیشوں سے  سے یعنی صنعت و تجارت، مواصلات، تعمیرات اور خدمات وغیرہ سے روزی کماتے ہیں۔ زراعت سے ہماری کل پیداوار کا 36 فی صد حاصل ہوتا ہے۔ زیر کاشت کادو تہائی رقبہ زیر آبپاشی ہے اور ایک تہائی بارانی آبپاشی کے رقبے میں سے 70 فی صد پر  نہروں کے ذریعے آبپاشی کی جاتی ہے اور باقی میں 27 جی صد کو کنوؤں اور ٹیوب ویل  اور کاریز  کے زریعے کی جاتی ہے۔ دیہات میں بسنے والے 67 فی صد لوگ بالواسطہ یا بلاواسطہ زراعت پر گزارہ کرتے ہیں ۔ 2002ء اور 2003ء میں گراس ڈومیسٹک پروڈکٹ کا 24 فیصد زراعت سے حاصل ہوا تھا۔ زراعت ملک کی  بہت سی صنعتوں کے لیےخام مال بھی مہیا کرتی ہے۔ پاکستان میں بھی صنعت کا دارومدار زراعت پر ہے کیونکہ اس سے کسانوں کی آمدنی بڑھے گی، ان کی قوت خرید میں اضافہ ہوگا۔ اس طرح نئے کارخانے قائم ہونگے ۔ اس وقت صنعتوں کی پیداوار کا 60 فی صد  حصہ زراعت پر مشتمل ہے۔

پاکستان میں زراعت کی ترقی کے لیے بہت سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک کی معاشی ترقی کے لیے سب سے ذیادہ   ضروری یہ ہے کہ ہم لوگ زاعت میں خوب ترقی کریں۔ زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے  ضروری ہے کہ کاشت کار جدید مشینی آلات کا استعمال کریں۔ ان مشینوں میں کمبائن ہارویسٹ تھریشر، ٹیوب ویل اور ٹریکٹر وغیرہ ۔کسانوں کو جدید آلات فرہم کرنے کے لیے کرچی اور  شکارپور میں انجینئرنگ زرعی ورکشاپ فراہم کی گئی ہیں اور کسانوں کو سستے ٹریکٹروں کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے مقامی طور پر  بھی ٹریکٹر  کیے جارہے ہیں۔

فی ایکڑ زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لیے  کیمیائی کھاد کا ہونا ضروری ہے۔ اب کسان کھاد کے ذیادہ سے زیادہ استعمال کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔اس کے علاوہ زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے خالص اور اعلیٰ بیجوں کا استعمال ضروری ہے۔ 2003ء میں 148 ٹن اصلاح شدہ بیج  کسانوں میں تقسیم کیے گئے اور اب تو تعداد کئی گنا بڑھ چکی ہے۔پاکستان میں بیجوں کی فراہمی  اور تقسیم  کے لیے چار سرکاری تنظیمیں کام کر رہی ہیں۔

ہمارے ہاں زرعی فصلوں کا  25 فی صد حصہ نباتاتی بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔ اس کا حل ضروری ہے۔ حکومت کا محکہ نباتات فصلوں پر نیچے یا فضا سے دوائیں چھڑکنے کا انتظام کرتا ہے۔

 



About the author

shahzad-ahmed-6415

I am a student of Bsc Agricultural scinece .I am from Pakistan. I belong to Haripur.

Subscribe 0
160