ذکر کچھ منفرد روایات کا

Posted on at


 

تہوار ہماری تہذیب و روایات کے آئینہ دار ہوتے ہیں. بہت سے ممالک میں عالمی تہوار بھی مقامی رنگ میں رنگے ہوئے ہوتے ہیں. انہیں منانے کے رنگ ڈھنگ دیگر ممالک سے جدا ہوتے ہے  . کچھ یہ ہی صورتحال ١٤ فروری کے حوالے سے بھی ہے. یہ دن دنیا بھر میں محبت کے نام ہے تاہم اس دن کے حوالے سے بعض ممالک کے طور طریقے ذرا مختلف ہے 

 

ڈنمارک اور ناروے میں یہ دن منانے کا رجحان باقی دنیا سے کم ہے. لاطینی امریکہ میں یہ دن دوستوں سے محبت کے اظھار کے طور پر منایا جاتا ہے .جنوبی کوریا میں ہر ماہ ١٤ تاریخ کو ہی محبت کا دن سمجھا جاتا ہے.البتہ ١٤ فروری کا دن جنوبی کوریا ،تائیوان، اور جاپان وغیرہ میں  خواتین کے لئے خصوصی اہمیت رکھتا ہے. اس موقع پر خواتین اپنے محبوب کو چاکلیٹ کا تحفہ دیتی ہے. جاپان میں خواتین کی یہ ریت سماجی ذمہ داری سمجھی جاتی ہے.  کسی خاتون کی جانب سے ہاتھ کی بنی ہوئی چاکلیٹ دینے کا مقصد یہ ہے کہ جس مرد کو وہ چاکلیٹ  دی جا رہی ہے وہ اس کی واحد محبت ہے  . اس کے جواب میں ایک ماہ بعد ١٤ مارچ کو یہ مرد خواتین کو کینڈی دیتے ہیں.١٤ مارچ کا دن "وائٹ ڈے" کے نام سے موسوم ہے. اس دن کی روایت کے مطابق مرد کی جانب سے جواب میں دی جانے والی کینڈی کی قیمت اس چاکلیٹ سے دو سے تین گنا زیادہ ہونی چاہیے.

 

وائٹ ڈے مناے جانے کا سلسلہ ١٩٧٨ میں شروع ہوا. جاپان کی نشنل کقیکشنری انڈسٹری ایسوسیشن  نے اسے ١٤ فروری کے جواب کے طور پر پیش کیا.ان کمنیوں نے اس دن کو سفید چاکلیٹ کے فروغ کے لئے استمال کیا، لیکن وائٹ ڈے کے موقع پر جاپان میں اپنے جذبات کے اظھار کے لئے دیگر اقسام کی چاکلیٹ ، زیورات اور تحائف بھی استمال کیے جاتے ہیں.

 جنوبی کوریا میں یہ روایت ہے کہ جن خواتین کو وائٹ ڈے پر جواب میں کینڈی نہ ملے تو وہ پھر ١٤ اپریل کو یوم سیاہ کے طور پر مناتی ہے.اس موقع پر تنہائی اور افسوس کی علامت کے طور پر مختلف ریستورانوں میں سیاہ نوڈلز کھاۓ جاتے ہیں. یعنی ان ممالک میں یوم محبت کا یہ سلسلہ ١٤ فروری کے بعد ٣ مراحل میں اختتام پذیر ہوتا ہے.



About the author

160