علمائے عباسیہ ۔ حصہ اول

Posted on at


  حضرت امام ابو حنیفہ نعمان بن ثا بت۔


حضرت امام ابو حنیفہ کا شمار اسلامی فقہ کے درخشاں ستاروں میں ہوتا ہے۔ آپ نے زندگی کا زیدہ حصہ کوفہ میں گزارا۔ آپ کو استحسان  کی وجہ سے شہرت ملی۔ آپ کا نام نعمان بن ثابت تھا۔ ۸۰ھ میں کوفہ میں پیدا ہوئے۔ امام ابو حنیفہ اپنے علمی اور عملی کمالات کی وجہ سے امام اعظم کہلاتے ہیں۔ آپ کے اساتذہ میں حماد اور عبدالرحمان  بن ہرمز شامل ہیں۔ کوفہ علم حدیث اور فقہ کا مرکز تھا۔ آپ کپڑے کے بہت بڑے تاجر تھے۔ آزادانہ طور پر  درس و تدریس کا کام کرتے رہے۔ اپنے شاگردوں کی مالی امداد بھی کرتے تھے۔ آپ کا دور منصور کا دور تھا۔ آپ کے شاگردوں میں ابو یوسف اور محمد بن الحسن شامل ہیں۔ امام ابو یوسف خلیفہ ہارون الرشید کے قاضی القضاہ تھے۔


وفات: ۱۵۰ھ میں بغداد میں فوت ہو ئے۔


  امام مالک بن انس


حضرت امام مالک ۹۲ھ میں مدینہ میں پیدا ہوئے۔ مہاجرین انصار کا مرکز ہونے کی وجہ سے علمی مرکز رہا۔ آپ عبداللہ بن عمر کے شاگرد تھے۔ امام جعفر اور ابو حازم جیسے بزرگوں سے استفادہ کیا۔ آپ کے درس میں تین خلفاء خلیفہ ہارون الرشید اور اس کے دو بیٹے امین اور مامون شریک ہوئے اور موطا سیکھتے۔ ہارون چاہتا تھا کہ اس فقہ کو عملی طور پر نافذکرے لیکن امام صا حب نے منع کردیا۔ امام مالک کے شاگردوں میں امام شافعی تھے۔ مالکی فقہ مجاز ، مصر ، بصرہ، اندلس، اور سوڈان میں غا لب رہا۔ آپ کے موطا نے عالمگیر شہرت حاصل کی۔


وفات: ۱۷۹ ھ میں وفات پائی۔


  امام محمد بن ادریس شافعی قرشی


آپ غزہ میں ۱۵۰ھ میں پیدا ہوئے۔ محمد بن الحسن اور امام مالک کے شاگرد تھے۔ علم کے لئے عرب ، مصر ، عراق ، اور یمن کا سفر کیا۔ آپ نعت ، فقہ اور حدیث کے امام تھے۔ تحریر ، تقریر اور فصا حت ، بلاغت میں ملکہ حاصل تھا۔ اپنے مشہور رسالے میں اصول فقہ پر کھل کر بحث کی آپ کی مشہور ترین کتاب   کتاب الام ہے۔ جس میں عبادات ، معا ملات اور تعزیرات سیر حاصل بحث کی گئی ہے۔ آپ کے پیرو کار  مصر ، فلسطین ، اردن ، شام ، لبنان ، و عراق ، پاکستان، بھارت  اور انڈونیشیا میں ہیں۔


وفات: ۲۰۴ھ مصر میں وفات پائی۔


  امام احمد بن جنبل شیبانی


امام احمد ۱۶۳ھ میں بغداد میں پیدا ہوئے۔ آپ کے اسا تذہ میں امام ابو یوسف اور محمد بن الحسن شیبانی شامل ہیں۔ امام شا فعی سے بھی استفادہ کیا۔ علم حاصل کرنے کیلئے شام، عراق ، حجاز  اور یمن کا سفر کیا۔ آپ کے شاگردوں میں بخاری ، مسلم اور ابداؤد جیسے عظیم محدثین شا مل ہیں۔ آپ کے فقہی مسلک کا بنیاد ۵ اصولوں پر ہے۔ آپ کی کتابوں میں مسند احمد ، کتاب الصلوۃ ، کتاب الفرائض ، کتاب اطاعت رسولﷺ کتاب التفسیر ، کتاب زید وغیرہ شامل ہیں۔ شروع میں یہ مذہب عراق تک محدود رہا۔ بعد میں مصر اور شام  میں بھی پھیل گیا۔


وفات: بغداد میں ۲۴۱ھ میں وفات پائی۔ آپ خلق قرآن کے مسئلے پر عباسی خلفاء کے سامنے  ڈٹے رہے۔ شہنشا ہاں عباسیہ اس مرد آہن کو اپنے اصولوں سے نہ ہٹا سکے۔


  شیخ الرئیس ابو علی الحسین ابن سینا 


علم و حکمت میں آپ کو عظیم مقام حاصل ہے۔ آپ کو علم طب میں بھی دسترس حاصل تھی۔ ۹۸۰ء کو بخارا کے ایک گاوں  خر میشن میں پیدا ہو ئے۔ دس سال کی عمر میں قرآن حفظ کرلیا۔ ۱۴ سال تک کافی علوم حاصل کر لئے۔ ارسطو ، ابو نصر الفارابی کے بعد آپ کا نام آتا ہے۔ ایک مغربی محقق کے مطابق تفاوت کودیکھنے کیلئے جالینوس کے بعد ابن سینا کی تصنیفات پڑھ لینا کافی ہے۔ علمی اور فنی کمالات کی وجہ سے درباروں میں اعلیٰ مقام حاصل ہوا۔ طب کے علاوہ آپ نے ادب منطق ، طبعات اور ریا ضیات میں بھی مہارت حاصل کرلی تھی۔ آپ کو زیادہ شہرت  القانون فی الطب کی وجہ سے ملی۔ آپ کی کتابیں مغرب کی یونیورسٹیوں میں کافی عرصے تک پڑھائی جاتی رہیں۔ یہ کتاب ۱۵۹۳ء میں روم میں شائع ہوئی۔ ۱۰۳۰ء میں فوت ہوئے۔



About the author

muhammad-haneef-khan

I am Muhammad Haneef Khan I am Administration Officer in Pakistan Public School & College, K.T.S, Haripur.

Subscribe 0
160