موبائل ایک ضرورت اور غلط استعمال

Posted on at


کہتے ہیں کہ ضرورت ایجاد کی ماں ہے .یہ ایک محاورہ ہے جو کہ بولا جاتا ہے اکثر جگہوں پر .اور یہ ایک حقیقت پر مبنی ہے .تاریخ اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ انسان کہ انسان کو جب بھی کوئی ضرورت محسوس ہوئی ہے تو اس نے اپنی وہ ضرورت پوری کرنے کے لئے اس چیز کی ایجاد میں لگ گیا. اسی طرح زمانے کی رفتار کے ساتھ ساتھ ہم نے ترقی کی .پہلے جو سفر ہم دنوں اور سالوں میں کرتے تھے آج ہم اسے چند گھنٹوں میں طے کر لیتے ہیں .پہلے ہم اپنے دور دراز رہنے والوں کی خبر مہینوں بعد لیتے تھے لکن آج ہم دنیا میں کسی بھی جگہ جب چاہیں اسی وقت بات کر سکتے ہیں .اور یہ کام کیا ہے اس دنیا کی سب سے بڑی  ایجاد موبائل نے.



لیکن انسان نے جب بھی کوئی نئی چیز ایجاد کی ہے تو وہ ایجاد فائدے کے ساتھ بہت سے نقصانات بھی لاتی ہے وہ بنتی تو صرف فائدے اور ضرورت کے لئے ہے .لیکن اگر اسی چیز کا غلط استعمال شروع ہو جائے تو پھر وو عذاب جان بھی بن سکتی ہے .وہی چیز انسان کی دشمن بن جاتی ہے .اس کی بڑھتی مثال میں یہ دوں گا کہ اسلح کی ایجاد اور نت نیے اسلحے نے ایک طرف تو کسی بھی ملک کی حفاظت کی ذمداری لی لیکن دوسری طرف اسی کا غلط استعمال ہی انسانی جان کا دشمن بھی ہے



ہم اپنی بات کی طرف آتے ہیں کہ آخر موبائل ہماری ضرورت ہے یا پھر ہمارے لئے ایک مہلک بیماری بن گی ہے ؟ تو جہاں  تک اس کی ضرورت اور فائدے کی بات ہے تو یہ حقیقی طور میں ہماری ضرورت ہے.


لیکن دوسری طرف اس کے غلط استعمال ہی ہمارے لئے مہلک ثابت ہوتے ہیں . یہ ہماری سب سے بڑھی تباہی کا سبب بن رہی ہے . ہماری نئی نسل مکمل طور پر اس کے غلط استعمال کی طرف جا رہی ہے . وہ اس نئی ایجاد کو لے کر غلط راہ پر  پڑھے ہیں .ہر چیز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے .یہاں تک کہ اپنے مستقبل تک کو بھول چکے ہیں



اگر ایک سٹوڈنٹ جو کہ اپنی کلاس میں ہے تو تب بھی موبائل کا استعمال ہو رہا ہے . جہاں کہ ایک طالب علم کو اپنی پوری توجہ اپنی پڑھائی کی طرف رکھنی چاہے لیکن افسوس وہاں پر بھی اسکا استعمال ہو رہا ہے . اگر ہم ڈرائیونگ کر رہے ہیں تو بھی اسکا استعمال ہو رہا ہے ،جو کے  قانون کی خلاف ورزی ہے اور حادثے کا سبب بھی بنتی ہے



 ہماری نئی نسل اپنے مقصد کو بھول کر صرف ایک کھلونے کی طرف لگ گئی ہے . ہر چیز کے استعمال کا ایک وقت ہوتا ہے .ایسا نہیں ہونا چاہے کے ایک اچھی چیز کا غلط استعمال کیا جائے. . .



About the author

160