یہ معصوم سے چہرے تلاش رزق میں گم کیوں ؟

Posted on at


میں جس موضوع پربات کرنے جا رہا ہوں وہ بہت افسردہ اور دل کو ہلا دینے والاایک غمغین موزوع ہے.کسی بھی انسان کی ذندگی کا سب سے حسین پہلو اس کا بچپن ہوتا ہے.


جو کہ ہم بلکل بے فکری سے سے گزار دیتے ہیں.جس میں ہمیں صرف کھانے پینے اور اپنے جیسے بچوں کے ساتھ کھیلنے کا شوق ہوتا ہے .صرف ہمارے من پسند کے کھلونے ہوں اور ہم کیوں.اور والدین بھی اپنے بچوں کی ہرجائز و نہ جائز خواہش پوری کرتے ہیں.

 
لیکن ہمارے معاشرے میں ایک طبقہ ایسا بھی موجود ہے.جن کے بچے ہوش سنبھالتے ہی اپنی روزی کی فکر میں گم ہو جاتے ہیں.جو عمر ان کی بچوں کے ساتھ کھیلنے،سکول جانے اوراپنےآنے والے مستقبل کو روشن بنانےکیلئے محنت کرنے کی ہوتی ہے.اس عمر میں ان کو روزی کمانے کے لئے لگا دیا جاتا ہے.آخر یہ کیا وجہ ہے کہ جو عمر ان معصوم چہروں کی باغوں سے پھول توڑنے کی ہوتی ہے.ہاتھوں میں کتابوں کی ہوتی ہے .اس عمر میں انکے ہاتھوں میں اور اوزار پکڑا دیے جاتے ہیں. ان سے ان کی بساط سے زیادہ کام لیا جاتا ہے.ان پر تشدد الگ سے کیا جاتا ہے.میں پوچھتا ہوں آخر ان سب کی وجہ کیا ہے؟


کیا ان کا کوئی حق نہیں ہے کہ وہ بھی تعلیم حاصل کریں .کیا ان کے دل پر یہ بات نہیں گزرتی ہوگی کہ میری عمر کے باقی سب بچے تو سکول جاتے ہیں.واپس آکر اپنے دوستوں کے ساتھ کھیلتے ہیں .لیکن میں اسی عمر میں یہ سب چھوڑ چھاڑ کر اس کام میں لگا ہوں.

 
ہمارے ملک پاکستان میں اس کی سب سے بڑی وجہ غربت اور بیروزگاری ہے.جس کی چکی میں وہ معصوم چہرے اور نازک پھول بھی مسلے جاتے ہیں.جس عمر میں ان پھولوں کی کھیلنے اور مہکنے کے دن ہوتے ہیں.یا پھر دوسری بڑی وجہ شعور کی کمی ہے جسے ہم علم کی کمی بھی کہہ سکتے ہیں.والدین تو خود علم حاصل نہیں کر سکتے لیکن پھر بھی اپنی آنے والی نسلوں کو بھی اس زیور تعلیم سے محروم رکھتے ہیں.
پھر انہیں ہاتھ میں کتابوں کی جگہ اوزار،جسم پر سکول کی وردی کی جگہ گندے اور میلے کچیلے کپڑے .پھر وہی معصوم پھول صبح سے شام اپنی روزی کی فکر میں گم ہو جاتے ہیں.



About the author

usman-ali

My self usman ali and interested in politics and every kind of talk shows also search about famous peoples and now i am doing BS honor in electrical.

Subscribe 0
160