کیوبا پر پابندی کے خاتمے کے لئے ڈیجیٹل لٹریسی کا استعمال

Posted on at

This post is also available in:

پچاس سال سے زیادہ سے کیوبا کی آبادی کو مصنوعات اور خدمات کی ایک وسیع رینج تک سستی رسائی کی تردید کی گئی ہے،جن میں ادویات کی وسیع اقسام بھی شامل ہیں جو کہ عام ملکوں میں عام طور پر آسانی سے مل جاتی ہیں،کیونکہ امریکا نے ان پر پابندیاں لگائی ہوئی ہیں.کیوبا کے لوگوں کو سامان کی برآمد پر بھی پابندیوں کا سامنا ہے.جو کہ ان کی معیشت پر نقصان دہ اثرات مرتب کر رہیں ہیں.زیادہ تر وجوہات - یا بہانے- جو امریکا نے عائد کیے ہیں،کیوبا پر یہ پالیسی اب مضحکہ خیز اور پرانی ہو گی ہے،اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی صریح مثال کے طور پر نمائندگی کرتی ہے.

 

جو کاسترو کی حکومت کو کمزور کرنے کے لئے آلہ کے طور پر استعمال کی گے،لیکن اس پابندی سے صرف کیوبا کے  شہری متاثر ہوے ہیں،ان چیزوں سے انکار جن کی کیوبا کے لوگوں کو اشد ضرورت ہے،یہ ثابت ہے کہ صرف مفت تجارت ہی جمہوری پیشرفت کو تیز کر سکتی ہے،ان ممالک پر جہاں آمریت کا نظام نافذ ہے.جبکہ یہ تنہائی ظالم کہ اقتدار کو طوالت بخشتی ہے.اس کے علاوہ،سرد جنگ کافی پہلے ختم ہو چکی ہے،اور کیوبا دہایوں سے امریکا کے لئے ایک خطرہ نہیں رہا،اور اگر یہ جواز بھی پابندیوں کو ختم کرنے ک لئے کافی نہیں تھے تو امریکا اپنی معیشت کو فروغ دینے کے لئے ایک بےمثل موقعہ زیا کر رہا ہے،کیوبا ایک منافع بخش کاروبار میں پارٹنر بن جائے گا،اور ملک بھر میں ملازمتوں کے ہزاروں موقع پیدا کرے گا،آپ اس کو کسی بھی طرح دیکھیں،پابندی ایک سنگدل اور بلا جواز پالیسی ہے جس کی ساری دنیا مذمت کرتی ہے،اور اس سے صرف امریکا کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے.

 
 
 

راؤل کاسترو کے ٢٠٠٨ میں اقتدار لینے کے ساتھ،کیوبا کے لوگوں نے کچھ تبدیلیاں محسوس کرنی شروع کر دی ہیں،لیکن بہت سوں کو ان کی اہمیت پر شک ہے،مثال کے طور پر،کیوبا کے لوگوں کو اب اجازت ہے کہ وہ غیر ملکی کاریں خریدیں اور استعمال ہوئی کاریں خریدیں ایک دوسرے سے،اور بیرون ملک سفر بھی کر سکتے ہیں،تاہم،امریکہ میں سب سے کم  تنخواہ کے ساتھ،اور وہ کس طرح اتنے اخراجات کے متحمل ہو سکتے ہیں؟ اس کے علاوہ،کیوبن گورنمنٹ نے ایک قانون منظور کیا ہے،جس کے تحت اب عام لوگ بھی ادائیگیوں کے لئے قرض لے سکتے ہیں، تاہم، پابندیاں ان کے کاروبار کے معیار اور اور مقدار دونوں کو محدود کر رہی ہیں، اکثر کیوبنز کے لئے اپنی زندگی کی بچت کی سرمایاکاری کرنا تکلیف دہ ہے،فڈل نے سیاسی میدان تو چھوڑ دیا ہے،لیکن اس کی ستاسی سالہ موجودگی،اور اور موجودہ منتظمین سمیت، اب بھی کیوبنز کے درمیان محسوس کی جاتی ہے.

 
 

گارڈ کی تبدیلی کے بعد، امریکہ اور کیوبا نے ایک دوسرے کی طرف مثبت قدم اٹھا دیا ہے، لیکن پابندی اٹھائی نہیں گیی ہے،منڈیلا کی جنازہ میں راؤل کاسترو کے ساتھ براک اوبامہ کا مصافحہ دنیا بھر میں شہ سرخیوں کی زینت بنا، لیکن دونوں اطراف اب بھی بہت دور ہیں ایک مشترکہ معاہدے سے،"امریکہ کے ساتھ مہذب تعلقات" کے خواہشمند راؤل کے تازہ ترین ریمارکس،جلد ہی پاگل عوامی انتباہ کی سے تبدیل کر دیا گیا،"عالمی طاقت کے مراکز نو لبرل متعارف کرانے اور نو آبادیاتی سوچ"  ان کے جزائر پر،ایک بیان جو بالکل بات چیت کی حوصلہ افزائی میں نہیں ہے، اگرچہ کہ یہ کافی مایوس کن نہیں تھا،دو دن پہلے امریکی بینک نے کیوبا سے اس کے تمام اداروں کو ہٹا دیا،امریکا میں تمام قونصلر خدمات کو روکنے کے لئے حکومت کو مجبور کر دیا، ایک اور دھچکا،ان ممالک کے درمیان کوئی مثبت بات چیت کرنے کے لئے.

 
 

میں کسی بھی طرح بھی  انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا جواز پیش نہیں کر رہا،جو کہ کاسترو حکومت نے اپنے لوگوں پر کیے اپنے پچاس سالہ دور میں اپنے لوگوں پر،ان کی آزادی اور خواھشات کو محدود کر کے،کیوبا اب بھی سماجی ناانصافی کے تھیٹر ہے،اور میں غیر منصفانہ ہوں گا اگر میں اس کا ذکر نہ کروں کہ لوگوں کو اب بھی فی الحال خوف ہے کیونکہ حکومت کی  پالیسیز کے خلاف آواز بلند کرنے کی وجہ سے لوگوں کو قید کیا جا رہا ہے.بہرحال،پابندی ایک جواب نہیں ہے،اور - نہ ہی یہ اس کا علاج ہے - اس جبر کا جو کمیونسٹ حکمرانوں نے کیے ہیں،اور یہ چیز مجھے خوش کرتی ہے کہ دنیا مل کر اس کی مذمت کر رہی ہے.

 
 

گزشتہ ماہ ڈچ وزیر خارجہ نے کیوبا پر کم پابندیوں کی پالیسی کی وکالت کی،اور جلد ہی کمیونسٹ حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات پر رویہ تبدیل کرنے کے لئے یورپی یونین کے لئے ایک مصروف کوشش کی. ابھی بھی ہم پابندیوں کے اختتام سے بہت پیچھے ہیں،لیکن اگر دنیا بھر کے ممالک نے امریکہ پر دباؤ بنانا شروع کر دیا تو،شاید اس کی پوزیشن ٹوٹنا شروع ہو جائے.اس کے علاوہ،دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ لوگ سوشل میڈیا کے بلاگز لکھیں اور پابندیوں کی نا انصافیوں کے خلاف ایک سوشل میڈیا مہم چلائیں،تو شاید مستقبل کی امریکی انتظامیہ اپنے موقف کو تبدیل کرے.اگر زیادہ افراد سرحدوں کے بغیر مواصلات کے ایک مقابلہ میں اپنے سوشل میڈیا نیٹ ورک کی حکمت عملی کا استعمال کریں تو شائد یہ ضروری پالیسی ختم کرنے کا وقت ائے.

 
 
 
 

*     *     *     *     *     *     *     *     *     *     *     *     *     *     *     *     *     *     *     *     *

ر آپ بلاگ لکھنا  چاھتے ہیں اور فلم اینکس پر رجسٹرڈ نہیں ہیں تو اس کے لئے یہاں  کلک کریں اور  اپنا سفر شروع کریں.آپ ایک ایسے خاندان میں شمولیت اختیار کریں گے جو آپ کی کہانیاں پڑھنے کیلۓ بیتاب ہوں گے.صرف یہاں کلک کریں اور رجسٹر ہوں جیسے ہی آپ رجسٹر ہوں میرے پیج کو سبسکرائب کریں اور پیسے کمانا شروع کر دیں.

 

 

 اپنے دوستوں کوبتائیں اور رجسٹر کریں اور انکو یہ بلاگ پڑھنے کا کہیں ۔اس سے انکو فلم اینکس پر ایک بہترین مضمون لکھنے میں مدد ملیگی

 

giacomocresti

سینیئر ایڈیٹر انیکس پریس

فلم انیکس

 

اگر آپ سے میرا کوئی مضمون رہ گیا ہو تو ان کو پڑہنے کیلۓمیر صفحے 


About the author

akbarrkhan

I am a Software Engineer from International Islamic University. Mostly i love to play games, My all time favorite series are Prince of Persia,GTA,Assassins Creed, and MOST favorite of all League of Legends, and i love to stream on Twitch.tv as well.

Subscribe 0
160