لڑکے کالج میں فیل کیوں ہوتے ہیں؟ بہت سے زہنو میں یہ سوال اٹھتا ہے. میں نے پچھلے آرٹیکل میں کچھ وجوہات بیان کی تھیں. آج مزید لکھنے جا رہا ہوں کہ آخر لڑکے ہی کیوں فیل ہوتے ہیں؟
ایک اور وجہ جو میرے ذہن میں آ رہی ہے وہ یہ بھی ہے کہ والدین بچوں پر اپنی مرضی مسلط کر دیتے ہیں. ایک بچہ جس نے آرٹس لینی ہو، اس کا مقصد ہی کچھ اور ہو اور وہ اپنے والدین کے کہنے پہ سائنس لے لیتا ہے تو وہ بچہ کیسے پاس ہو سکتا ہے؟ ایک بچہ جسے انجنیئر بننا ہے اور اس کے والدین اسے ڈاکٹر بنانا چاھتے ہیں وہ اس فیلڈ میں چلا تو جاتا ہے لکن آگے جا کے اسی کے لئے مشکلات کھڑی ہو جاتی ہیں. پہلے تو وہ پاس ہو ہی نہں پاتا اور اگر پاس ہو بھی جاۓ تو بمشکل ہی پاس ہوتا ہے ایسے ڈاکٹر کا کیا فائدہ جس کے پاس ہونے کا بھی کوئی یقین نہ ہو. والدین یہ سوچ کے انھیں اس فیلڈ میں لے جاتے ہیں کہ اوور ٹائم لگا کے ٹھیک ہو ہی جاہے گا لکن ایسا نہیں ہوتا اس سے یہ ہوتا ہے ناصرف اس فیلڈ میں بلکے وہ کالج میں ہی انٹرسٹ لینا چھوڑ دیتے ہیں.
اکثر لڑکے اس لئے بھی فیل ہو جاتے ہیں کیوں کہ وہ کالج کو بھی ایسا ہی ایزی لیتے ہیں جیسا کہ اسکول کو لیا. لیکن کالج اور اسکول میں اچھا خاصا فرک ہوتا ہے. وہ اوور- کانفیڈنس ہو جاتے ہیں یہ سمجھ بیٹھتے ہیں کہ یہ تو ان کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے. تو بحض لڑکے ایسے بھی فیل ہوجاتے ہیں.
اگر آپ میرے گزشتہ بلاگز پڑھنا چاھتے ہیں تو اس لنک پر کلک کریں
http://www.filmannex.com/blog-posts/ummi0112
فیس بک کے لئے
https://www.facebook.com/umar.nawaz.965580
ٹویٹر پر فالو کرنے کے لئے