بھلا نہ یہ دل
بھلا نہ یہ دل
ٹوٹے ہوۓ رشتتوں کو بھلا نہ یہ دل
کیوں ایسا لگے باوارے من کو کہ جیسے کوئی ڈھونڈ رہا ہے
زندگی یوں تجھے کبھی سوچا نہیں
جی لیا اس طرح جیسے چاہا نہیں
کیا پتا جو ہوا کیوں ہوا
رویا نہ یہ دل رویا نہ یہ دل
بیتیں ہوئی باتوں پر رویا نہ یہ دل
کیوں ایسا لگے باوارے من کو کہ جیسے کوئی ڈھونڈ رہا ہے
اجنبی اجنبی اشنائی لگے
کیوں وفا بھی ہمیں بے وفائی لگے
آرزو کیا کرے کیا گلہ
جانے نہ یہ دل جانے نہ یہ دل
کبھی کبھی اپنوں کو جانے نہ یہ دل
کیوں ایسا لگے باوارے من کو جیسے کوئی ڈھونڈ رہا ہے-