اپنی مدد آپ کے تحت

Posted on at


یہ ایک نہایت آزمودہ اور عمدہ فقرہ ہے کہ ‘‘اپنی مدد آپ کے تحت’’ اگر یہ خوبی کسی ایک شخص کے بھی اندر پائی جائے گی تو یہ اس کی ترقی اور کامیابی کا ذریعہ بنے گی۔ لیکن اگر یہی جملہ اور خوبی چند افراد کے اندر پائی جائے گی تو پھر یہ ایک قوم کی ترقی اور خوشحالی کا ذریعہ بنے گی۔ اور پھر اس قوم کو ترقی کی راہ پر چلنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ لیکن یہ خوبی کسی کے اندر سے ختم ہوجائے تو یہی اسکی بربادی کا ذریعہ بنتی ہے۔ یہی خوبی عوام اور ملک و قوم کی ترقی کا ذریعہ ہے۔ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ جن لوگوں نے اس خوبی کو چھوڑا وہ قومیں اور ان کا نام و نشان ختم ہوگیا۔


ایک خفیف اور کمزور اور بوڑھے شخص کے اندر اگر یہ خوبی پائی جاتی ہے اور اگر یہی خوبی ایک کسی معذور شخص کے اندر پائی جائے تو بظاہر دیکھنے میں وہ اپنی مدد خود کرلیتا ہے۔ اور اس بات کا کوئی واضح فائدہ نظر نہیں آتا لیکن اس کی یہ خوبی بہت سے اور لوگوں کے اندر یہ خوبی پیدا کرجاتی ہے اور اسی طرح قومیں ترقی کرتی ہیں۔


لیکن اگر یہ خوبی کسی کے اندر سے کم ہوجائے اور دوسرے لوگ اس کی مدد کرنا شرع کردیں تو پھر آہستہ آہستہ یہ خوبی اس کے اندر بالکل ختم ہوجاتی ہے اور غیرت جو ہوتی ہے وہ بھی آہستہ آہستہ ختم ہوجاتی ہے۔ اور پھر وہ ہمیشہ ہی دوسروں پر انحصار کرتا ہے۔ اس کی بڑی مثال ہمارے معاشرے کو وہ نوجوان اور تندرست لوگ ہیں جوکہ بلا کسی عزر کے لوگوں کے آگے ہاتھ پھیلاتے ہیں اور اپنی روزی کمانے کا ذریعہ اسی کو بنا لیتے ہیں۔ اس طرح نہ صرف وہ چند لوگ معاشرے کی خرابی کا باعث بنتے ہیں بلکہ آنے والی نسلوں تک کو وہ اسی بربادی میں ڈال جاتے ہیں۔


دنیا میں ایسی ہزاروں مثالیں موجود ہیں کہ جو لوگ معذور ہیں کسی کے ہاتھ نہیں ہیں تو کوئی اپنے بازو، ٹانگ سے معذور ہے۔ لیکن وہ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت اپنی زندگی گزارتے ہیں۔ محنت کرتے ہیں۔ اور اپنی آنے والی نسلوں کیلئے ہمیشہ کیلئے ایک سبق چھوڑ کرجاتے ہیں۔ ایسے ہی محنت کش لوگ اپنی اور اپنے ملک و قوم کی ترقی کا باعث بنتے ہیں۔



About the author

160