تاجر کے لئے رہنما اصول

Posted on at


دین اسلام ایک آفاقی دین ہے اسے جہاں عبادت کے حوالے سے رہنمائی فراہم کی گئی ہے -ووہیں اپس کے لیں دین اور معملات کی رہنمائی بھی فراہم کی گی ہے .......اگر ایک تاجر اصولوں کی روشنی میں لیں دین اور تجارت کے معملات اختیار کرتا ہے -تو نا صرف یہ اس کے لئے دنیاوی لہٰذ سے برکت کا با حیث ہے بلکه اخروی لحاظ سے بھی اللہ کی رضا اور انبیا صدیقین اور شہدا کی رفاقت کے حصول کا زریعہ ہے .........تجارتی معملات میں خوش اخلاقی سے پیش آنا تجارت میں ترقی تا سبب بنتا ہے ،.لیں دین میں نرمی سے پیش آنا چاہیئے -سختی اور دست روی سے اضطراز کرنا چایئے ،،،،،

                           

تاجر اور گاہک کو اپنے معملات نرمی اور سنجیدگی سے خوش گوار ماحول میں سر انجام دینے چایئے -سختی ،ترش روی اور سخت کلامی سے پیش نا آئیں -متانت اور نرم جوئی سے معملا کرنے پر نا صرف اللہ کی رحمت برستی ہے بلکه لوگوں میں بھی مانوس ہونگے -اور تجارت میں بھی ترقی ملے گی -لیکن اس میں مبالغہ آمیزی سے کام نا لیا جائے -کیونکہ مبالغہ آمیزی کی حدیث میں مما نہت کی گئی ہے حضرت ابو ہریرہ سے مروی ہے -کہ آپ نے فرمایا تجارت میں خیرو برکت اس وقت ہوگی جب خریدی جانے والی چیزکی تنقیص اور مذمت نا کرے اور جو فروخت کر رہا ہے اس کی زیادہ سے زیادہ تعریف نا کرے حق ادا کرے -اور بہر صورت قسم سے بچے .

                            

اپنا مال جلدی فروخت کرنے کی حرص میں خوا موخووا مبالغہ آمیزی نہیں کرنی چایئے -یعنی اپنے مال کو بلا وجہ بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کرنا چایئے -اسی طرح اپنے لئے خریداری کرتے ہووے مطلوبہ چیز کی بلاوجہ مذمت کر کے ریٹ کم کرنے کی کوشش بھی نہیں کرنی چایئے -گاہک کو مطمئن کرنے کے لئے قسم بھی نہیں کہانی چایئے -اسی طرح عیب دار چیز کو فروخت کرتے وقت اس کا عیب بتانا ضروری ہے ،

                              

حضرت علی رضی اللہ انہو سے مروی ہے کہ حضرت محمد نے مجبور اور پرشان حال کی خرید وفروخت سے منا فرمایا ہے کسی کی مجبوری سے فائدہ اٹھانا ظلم ہے -مجبور اور حاجت روا کی مدد کرنی چاہیئے -نا کہ اس کی حالت سے ناجائز فائدہ حاصل کرنا چایئے -اگر معلوم ہو کہ کوئی شخص کسی پریشان کی وجہ سے سامان بیچ رہا ہے یا کسی مثبت میں گرفتار ہونے کی وجہ سے نیلامی کر رہا ہے اس سے کم قیمت پر خریداری کرنا نا جائز ہے -اسی طرح ضرورت اور گرانی کے دنوں میں زیادہ دام پر اشیا فروخت کرنا بد ترین فھل ہے ،جیسے رمضان .عیدیں اور شادی بیا کے موسم میں بلا سبب نرخ بڑھانا بھی غلط ہے .،اللہ ہمیں اسلامی اصولوں کے مطابق تجارت کرنے کی توفیق عطا فرمائے --امین ------- 

                          



About the author

abid-khan

I am Abid Khan. I am currently studying at 11th Grade and I love to make short movies and write blogs. Subscribe me to see more from me.

Subscribe 0
160