انسانی بستیاں

Posted on at


پرانے زمانےمیں جب انسان غاروں میں رہتا تھا وہ پتھر کا زمانہ کہلاتا تھا جس میں انسان پتھر کے اوزاروں سے جانوروں کا شکار کرنے کے لیے اِدھر اُدھر پھرا کرتا تھا لیکن جب انسان نے فصلیں اُگانے کے فن سے واقفیت حاصل کی اور وہ اس میں ماہر ہو گیا تو اس نے غاروں سے نکل کر دریائی وادیوں میں آباد ہونے کی سوچی اور اس پر عمل بھی کیا اس طرح مِل جُل کر رہنے کا باقاعدہ آغاز ہوا جب ایک جگہ مستقل طور پر بہت سارے گھر بن جائیں تو اُسے بستی کہتے ہیں۔



 ابتدا ہی سے انسانوں نے دریاؤں کے کنارے،دریاؤں کے درمیانی علاقے ساحل سمندر اور جزیرے ذرائع آمدورفت والی جگہ پر بستیاں بنابے کو فوقیت دی ہے انسان کے زمین پر آباد ہونے کے بعد سب سے پہلے دیہاتی بستیاں معرضِ وجود میں آئیں ان کی خصوصیات یہ تھیں یہاں کے لوگ زیادہ تر ذراعت کے پیشے سے منسلک تھے یہاں طبی،تعلیمی اور تفریحی سہولتوں کی بھی کمی ہوتی تھی پھر شہری بستیوں کی ابتدا ہوئی یہ ابتدا اس وقت ہوئی جب انسان نے ذراعت میں مہارت حاصل کر لی اور اپنی ضروریات سے ذیادہ پیداوار کرنا شروع کر دی۔



 تجارتی سرگرمیوں کا آغاز ہوا اور لوگوں کا معیارِ زندگی بلند ہونا شروع ہو گیا اور اُس معیار کی بنیاد پر گھروں کی تعمیر کا انداز بدلنے لگا تاریخ کی ابتدائی شہری بستیاں بابُل  عراق میں اور موہنجدوڑو پاکستان میں آباد ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے شہری بستیوں کی خصوصیات یہ تھیں کہ وہ سائز میں بڑی تھیں اور ان کی آبادی ذیادہ تھی یہاں کے ذیادہ تر لوگ خدمات،صنعت اور تجارت کے پیشے سے منسلک تھے یہاں تعلیمی،طبی،تجارتی اور تفریحی غرض یہ کہ ہر قسم کی بنیادی سہولتیں موجود ہیں لیکن اب اتنی ترقی ہو چکی ہے کہ بستیوں کی جگہ گاؤں قصبوں اور شہروں نے لے لی ہے۔




About the author

bilal-aslam-4273

i am a student

Subscribe 0
160