(علم نے انسان کو کہاں سے کہاں پہنچا دیا (حصہ اول

Posted on at


 


اہل علم و دانش جب اپنی نگاہ تاریخ اور وقت کے تیز دھارے پر دوڑاتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ کس طرح سے انسان دور قدیم سے لے کر دور جدید تک کن کن تبدیلیوں کے ساتھ داخل ہوتا ہے۔ انسان نے اپنے علم اور عقل سے کائنات کا مطالعہ کیا اور بہت سی رموز الہٰی کو پا لیا۔ ہماری زمین، سورج اور اس کے دوسرے سیارے خلا میں گھومنے والی لاکھوں دوسری اشیاء اور خود خلا یہ سب مل کر کائنات کہلاتے ہیں۔ زمین سورج سے لاکھوں کلو میٹر دور ہے۔ سورج سے ہمیں حرارت اور روشنی ملتی ہے یہ دونوں زندگی کے لیے بہت ضروری ہے۔


 


انسان کی عظمت کا اندازہ لگایئے کہ وہ اپنے علم کے بل بوتے پر چاند پر کمندیں ڈال رہا ہے اور دوسرے سیاروں کو مسخر کرنے کی کوشش میں غوطہ زن ہے۔ ہماری زمین بھی ہزاروں سالوں سے تغیر و تبدیل کے مراحل سے گزر رہی ہے۔ اور انسان بھی ایسے ہی ارتقائی ادوار سے گزر رہا ہے۔ انسانی تہذیب کو تعمیر و ترقی کے روپ میں دیکھا جائے تو اسے پانچ ادوار میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ ایک وہ زمانہ تھا جب انسان غاروں میں رہتا تھا۔ کھانے کے لیے جانوروں کا شکار کرتا تھا۔ بعد میں اس نے پہیہ ایجاد کیا جس سے بے حد استفادہ کیا گیا۔


 


انسان نے بستیاں بسانی اور کھیتی باڑی کرنی شروع کی اور تہذیب کے ایک نئے دور میں داخل ہوا۔ پھر بھاپ کا زمانہ آیا اور بھاپ سے چلنے والی مشین ایجاد ہوئی۔ بعد میں بجلی ایجاد ہوئی جس نے مشینی اور سائنسی دنیا میں ایک انقلاب برپا کر دیا۔ اس کے بعد ایٹمی دور شروع ہوا اور آج خلائی سائنس کا ذمہ ہے اور انسان زمین سے نکل کر دوسرے سیاروں، ستاروں اور آسمانوں کی بات کر رہا ہے۔


 


ہمیں پاکستان کے عوام کو تعلیم یافتہ بنانا ہو گا۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے علوم پر توجہ دینی ہو گی تاکہ ہم ترقی یافتہ اقوام کی صف میں شامل ہو کر اپنا لوہا منوا سکیں۔ درجہ جدید میں علوم کی بناء پر انسان نے ہر شعبہ حیات میں طبع آزمائی کی ہے۔ حیاتیات کی دنیا میں (جینیٹک انجنیرنگ) ایک اہم شعبہ ہے۔ جس میں (ٹیسٹ ٹیوب بے بیز) پیدا کر کے بے اولاد لوگوں کی آرزوؤں کی تکمیل کی گئی ہے۔


 



About the author

Asmi-love

I am blogger at filmannex and i am very happy because it is a matter of pride for me that i am a part of filmannex.

Subscribe 0
160