بینسن Henderson اور افغانستان، بنگلہ دیش، وسطی ایشیا

Posted on at

This post is also available in:

تجارت کی کامیابی کے لئےایک مخصوص یا تنقیدی مثبت سوچ اہم ہے پچھلےہفتےایک سکول پارٹی میں والدین کے ہمراہ ٹرابیکامین، نیکلولس جوکہ ایک مسیقاراورسائنسدان ہے نے میرے ساتھ مخصوص مثبت سوچ کی افغانستان میں ہمارے پراجیکٹ کے لئےاہمیت پربات کی اس نے اس کو تعلیمی نظام کے لئے بھی اہم قراردیا اور مشرقی وسطی کے دوسرے ممالک جیسے بنگہ دیش، یونان، انڈیا، کرغزستان، قازقستان، مالدیپ، نیپال، پاکستان، سری لنکا، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کی معیشت کے لئے بھی اہم قرار دیا میرا پہلا رد عمل تعارف کے مخصوص سوچ پرتھا تاکہ موجودہ روایات اور ثقافتی عادات سے کنارہ کشی اختیار کیاجاسکےـ اب ایک ہفتے بعد میں نے اپنا مقام دوبارہ تشریح یا جنجوڑاہےـ

میں نے کھبی بھی اس نکتے کو دیکھا نہیں ہے "کہ پہلےانڈا آیا یا چوزا" بغیرتنقیدی سوچ کے مناسب اور توجہ طلب سوالات کے بغیرکوئی بھی جواب نہ ہوگا حقیقت میں ایک عظیم اور اچھےطالب علم کے لئے ایک عظیم رہنما اور استاد اور سوالات کے ضرورت ہوتی ہے آسان لفظوں میں تجسس زندگی کوتقویت اچلاتی ہے تنقیدی سوچ زندگی کو منظم کرتی ہے یہ صرف ہمارے اندرہی ہوسکتاہے اور باہر سے نہیں لیاجاسکتا یہ ایک ارادی فیصلہ ہے کوئی ماقوف الفطرت واقعہ نہیں یہ اس بات کی نفی کرتا کہ میں سکول میں ایک اچھا طالب علم نہیں تھاـ میرے توجہ کا دائرہ محدود تھا اورمیرے زبانی ٹسٹ میں کارکردگی لکھنےمیں اچھی تھی ـ

 

 

میری گفتگو اور دلائل کی صلاحیت بہت اچھی تھی لیکن میری لکھنے کی صلاحیت کا نتیجہ اچھا نہیں تھاـ اپنے ہائی سکول گریجویشن سے دو سال پہلے میں نے امریکہ لاس اینجلس میں ایک کمپنی کا آغاز کیا ایک ملک جہاں پر انگریزی اہم زبان ہے اور جہاں پر ہمیشہ میرے لکھنےکی صلاحیت کمزورتھی اس چیلنج سے بھاگنے کی بجائے میں نے اسے قبول کیا اور اس نے مجھے کئی کاروباری کامیابیاں اور مواقع فراہم کئے میں اپنے کمزوریوں سے آگاہ تھا لیکن میں نے فیصلہ کیا کہ مجھے آگے جانا ہے اور اپنی مقاصد اور توقعات کو حاصل کرنا ہے دو سال بعد میں اپنے ہائی سکول کو دیکھنے گیا وہاں پر میرے انگریزی کے استاد نے فخرکے ساتھ مجھے اپنے نئے طلباء کے سامنے پیش کیا اور میرے کامیابیوں کو سراہاں ـ

 

 

میں چند کتابوں کوپڑھانے کےلئے مشہور تھا اور میں نے ہمیشہ اس کے بارے میں مذاق کیاـ ‎جب ایک کتاب دلچسپ ہوتو میرا تنقیدی سوچ ایک رولرکی طرح جاتاہے اور میں اسے روک نہیں سکتاـ سوالات پوچھتاہوں اور اس کی جوابات اور حل تجویز کرتا ہوں یہ میری زندگی مشکل بناتاہے اکثر ایک کتاب دس بیس، تیس (10، 20، 30) نئے خیالات اور کاروباری سوچ کوابھارتاہےـ جرمنی رفکن کا کتاب " یورپین ڈریم" پڑھتے ہوئے بہت دلچسپ ہے لیکن ایک تنقیدی سوچ آڑھے آتی ہے کیونکہ یہ کئی ایک نظریات بناتی ہے جوکہ ابھی تک آٹھ سال کے بعد مجھے روکتی ہے یہ مجھے ہرروز افغانستان اور پورے مشرقی وسطی اور جنوبی ایشیاء میں جس میں بنگلہ دیش، بوٹان، انڈیاکرغزستان، قازقستان، مالدیپ، نیپال، پاکستان، سری لنکا، تاجکستان، ترکمانستان، اور ازبکستان شامل ہے مجھے کام کرنے پر ابھارتی ہے اور خوشی رہتی ہےـ

 

 

مائیک سوینی لوگوں کو بتاتاہے کہ ہرصبح جب میں اٹھتا ہوں تو میں سوچتاکہ میں ہرات افغانستان میں ہوں اور وہاں سے میں اپنی دن کے بارے میں سوچـتاہوں " کہ میں اپنا کام کرتا ہوں لیکن میں اس کو ایسا کہتاہوں کہ میں اپنا کام بناتاہوں" یہ مجھے سکیجول، غلطیوں اور کئی قسم کی تنقیدوں میں گھر لیتا ہے لیکن مجھے خوشی بھی دیتاہے میں امریکہ، مینٹس میں اپنے اپس اور گھر اور ہرات افغانستان میں ہرروز اپناکام بناتاہوں ـ یہاں پرمیرے سوچ ایک نئی ہرات کی ہوتی ہےـ     

پچھلی رات میں ٹی وی چینل بدل رہا تھا اور ایک بنیسن ہینڈرسن اور نیٹ ڈائزکے درمیان یوو ایف سی مقابلہ دیکھ رہاتھا ـ بنیسن ہینڈرسن کی پشت پر ایک کارٹون ہے جوفرشتے کی پروں سے مشابہہ ہے اس نے مجھے فرشتہ فروغ یاد دلایا کیونکہ فرشتوں کامطلب فرشتہ ہے میں نے اسے ای میل کیا تھا کہ وہ ای میل کو چیک کرے اور اس نے کیا آج صبح میں سوچ رہاں ہوں کہ اس سے پوچھوں کہ یوایف سی اور فیکسڈ مارشل آرٹس کے پروفیشنل مقابلے کے کا میابی کے بارے میں مزید سیکھے اور مشرقی وسطی، جنوبی ایشیاء  اور افغانستان کی ثقافتی سماجی ترقی کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرےـ کیا یہ ایک فا ئدہ مند کاروباری اثاثہ اور خیال ہوگا ؟ کیا یہ معاشرےکے لے ایک مفید ہوگا؟ بحثییت جوڑوفا ئٹر30 سال سے میرا یہ یقین ہے کہ لڑنے والے کھیل اسی قسم کے موجودہ  معاشرے کے لے اہم اور مفید ہے اب میں اس میں توجہ لے رہاہوں کہ کیسے فرشتہ اسی حوالے سے اپنا نقطہ نظر پیش کرتے ہیں ـ کیا بینسن ہنیڈرسن افغانستان میں ایک رول ماڈل ہوگا یا مزید ایک اور خطرناک لڑنے والا کھلاڑی پنجری میں ہوگا یہ ایک حادثہ نہیں ہے کہ وہ ایک ٹا ئیکاونڈا فا ئٹر ہوگا جسے روح اللہ نیکپا جوافغانستان کا اولمپک ٹا ئیکاونڈا میں نما ئیندہ رہاہے اور دو دفعہ کانسی کے تمعنے لیے ہیں ـ

کل دوپہر کے کھانے میں نیویارک اتھلیٹک کلب میں 40 بچوں کو جوڑوسکھانے کے بعد مجھے اپنے در دیرینہ دوست یاد اے جنہوں نے مجھے سوچھنے اور سمجھنے اور نظریات کو جانچنے میں بہت مدد کی ان میں سے ایک نے کہا میں نے معلوم کیا کہ میں واقعی  کس کس چیز کے بارے میں ہوں اور یہ سب کچھ نہیں  کہ میں وہ جذبہ پاوـ میں نے جواب دیا کہ یہ بالکل ایسا ہے جیسے کہ میں لکھتا ہوں ـ یہ مجھے معلوم کرنے میں مدد کرتاہے جس کے بارے میں میں جذباتی ہرں ـ یہ دکھ کی بات ہے کہ درمیانہ قسم کی زندگی گزاراجاےـ لکھو سوچو اور کر جس کے بارے میں تم جذباتی نہیں ہو میرے دوسرے دوستوں نے وضاحت کی کہ اس کے لے یہ ایک کوشش ہے کہ وہ معلوم کر کہ کسی کے متعلق لکھا جاے اسی وجہ اس کی پس منظر اور ورثے سے متعلق تھےـ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ انہیں ایک قدم بڑھا ئے گا اور وہ تنقیدی سوچ کے بارے میں ایک موقعہ فراہم کرے گاـ

ہاں ہم تمام ایک جیسے نہیں ہے ہم سب کی ایک جیسی تجسس اور تنقیدی سوچ نہیں مجھے زیادہ خیال رہتامیری توقع ہوتی ہے اور وہ تمام جو میرے ارد گرد رہے وہ اپنی زندگی کو تھام لے گۓـ اور کچھ کرے گے میں ان 30،000 طلباء سے بھی توقع کرتا ہوکہ ہم نے ورلڈوا ئڈ ویب اور جس کے ساتھ ہم کام کررہے ہیں جیسے کہ افغانستان میں ایگزام ایجوکیشنل سافٹ و ئیر ان سب کو منسلک کرلیں گے میں زیادہ نمبرات والے سٹوڈنٹس کونہیں دیکھ رہا بلکہ مجھے ایسے طلباء چا ہئے جس کی حس کی تجسس اور تنقیدی سوچ ایسا ہو کہ خود کہ نئے خیالات کے سامنے چیلنج کرسکےـ افغانستان میں 3 ڈی چپا ئی کے خیال نے مجھے جوش اور ولولہ دیا کیونکہ میں افغان بچوں کی مثبت سو‎چ کوثقافتی دانا ئی کے ساتھ دیکھتا ہوں جس کی بہت اہمیت ہےـ ایڈوڈزلم کی کتاب " افغان محاروں کی بیان" کے بارے میں سیکھے اور آپ کو ہزاروں سال کی تاریخ کی علم اور کیسے نوجوان افغان طلباء نے میرافٹ ہا ئی سکول نے بیان کیا ہےـ

کیا وہ اگلے انگری برڈزیا کے خالق ہوسکتے ہیں؟ کیاوہ نئے توگواورسٹارواز کے کرداروں کو متاثرکرسکتے ہیں دنیا کو نئے تنقیدی سوچ اور حل کےضرورت ہے وہ یہاں پر ہےـ

یہ ایک اتفاق نہیں کہ اس ہفتے رویا محبوب بنگلہ دیش جارہی ہے کہ عورتوں کے کاروبار کے بارے میں ایک کا نفرنس میں شرکت کرسکے وہ نئے اور تازہ تنقیدی سوچ اورتاجر ڈھونڈ رہی ہے اپنی پراجیکٹ کی ترقی کے لیے مشرقی وسطی کے علاقے سے جہاں پربنگلہ دیش افغانستان کے ساتھ ایک اہم ملک اور جگہ ہےـ 



About the author

HayatullahSalarzai

Hayatullah Salarzai Finished MBA on Pakistan and now working Afghan citadel as translator he is looking to apply for PHD in one of the international universities very soon.

Subscribe 0
160