Part IV موبائیل فون اور ہماری زندگی

Posted on at


 قاریئن محترم اپنے گزشتہ دو بلاگز میں ، میں نے موبائل فون، اس کے معرض وجود میں آنے کی وجہ اور ضرورت پر سیر حاصل معلومات آپنے سبھی Film Annex کے بلاگز پڑھنے والوں تک پہنچا نے کی کوشش کی تھی۔اپنے اس بلاگ میں، میں  نے موبائیل فون کے نقصانات کے بارے میں کچھ باتیں لکھی ہیں۔ مجھے امید ہے آپ سبھی میری اس کوشش کو سرایتے ہوئے اپنی اپنی زندگی میں درست سمت کا تعین کریں گے۔

 

موبائیل فون ایک بہترین ایجاد کے ساتھ ساتھ ایک بدترین مصیبت بھی ہے۔ مگر یہ مصیبت اس وقت بنتی ہے جب اس کو بلا ضرورت اور بغیر کسی مقصد کے استعمال کرتے ہیں۔موبائیل فون کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ ہمارا خرچہ  کئی گناہ بڑھ جاتا ہے۔ اب یہ تو ہو نہی سکتا کہ جیب میں موبائیل تو ہو مگر اس میں بیلینس  نہ ہو۔اور اس کے چکر میں ہماری آدھی سے ذیادہ آمدنی اس میں خرچ ہوجاتی ہے۔

 

ہماری نوجوان نسل کو موبائیل فون کا ایسا مزہ آتا ہے کہ وہ اسے ایک منٹ کے لئے بھی چھوڑنے کو تیار نہی ہوتے۔گیمز، سوشل میڈیا اور نہ جانے کیا کچھ ایک موبائیل فون کے ذریعے سے انکی آنکھوں کے سامنے ہوتا ہے۔اس تباہی اور بر بادی میں موبائیل فون سمز نے بھی بہت ہی بڑا کردار ادا کیا ہے۔ایسے ایسے پیکیجز نکل چکے ہیں کہ اب گھنٹوں بات کرنا بہت ہی آسان ہو گیا ہے۔ان پیکیجز کی وجہ سے ہئ ہماری نوجوان نسل سارا دن اور ساری رات کالز پر مصروف رہیتی ہے اور اس کا نتیجہ نیند میں کمی، ڈیپریشن اور زنگی کے عملی میدان میں انکی صلاحیتوں میں کمی کی صورت میں نکلتا ہے۔

 

بچے بھی اس سے محفوظ نہی ہیں۔وہ بھی اپنی اپنی کو شش کے مطابق موبائیل فون کو ایک عام سا کھلونا سمجھتے ہوئے اس سے کھیلتے رہتے ہیں۔اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ بعض اوقات وہ چیزیں جو ان کی چھوٹی عمر کے لیئے بہت ہی نقصان دہ ہوتی ہیں ان کے سامنے آجاتی ہیں اور وہ ان میں مصروف رہ کر اپنے آپ کو اخلاقی اور جسمانی لحاظ سے بہت ہی کمزور کر دیتے ہیں۔

 

اب زرا ایک اور پہلو پر غور کرتے ہیں۔آج کل یہ ایک فیشن بن گیا ہے کہ رانگ نمبر ملا کر دوستی کی جاتی ہے۔اب اگر لڑکا اور لڑکی دونوں راضی ہو کر دوستی کی ابتدا کر لیتے ہیں مگر اس بات سے بے خبر ہوتے ہیں کہ ان کا انجام کیا ہگا۔وعدے اور قسمیں کھائی جاتی ہیں کہ ساری عمر ساتھ نبھاہیں گے۔ آپ موبائیل پر کبھی بھی کسی کی عمر کا  درست اندازہ نہی لگا سکتے کیو نکہ آوازیں دھوکا دیتی ہیں۔نہ ہی آپ یقین سے یہ بات کہ سکتے ہیں کہ آپ کو جو کچھ بتایا جا رہا ہے وہ لفظ بہ لفظ سچائی پر مبنی ہے۔

 

اس طرح موبائیل پر ایک دوسرے کو دھوکا دینے کے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں۔ ہم سب اس معاشرے کا ہی ایک حصہ ہیں اور جو کچھ ہمارے ارد گرد ہو رہا ہے ہم اس سب سے بخوبی واقف ہیں۔آج کل یہ واقعات تو اکثر اخبارات اور ٹی وی چینلز کی زینت بنتے رہتے ہیں کہ لڑکی نے لڑکے کو گھر بلا کر قتل کروا دیا،لڑکے نے موبائیل پر دوستی کی اور لڑکی کو بلا کر اس کی عزت لوٹ لی یا اغوا کر لیا۔

میری آپ سب سے گزارش ہے کہ خدارا اپنا احتساب کیجیئے اور اپنے اعمال کو درست کیجیئے ۔                               

 

By

Wiki Annex

Blogger :- Filmannex

Previous Blog Posts :- http://www.filmannex.com/blog-posts/wiki-annex

 



About the author

160