taj mehal (1)

Posted on at


مغل شہشاہوں کو فنون لطیفہ سے گہری دلچسبی تھی .انھوں نے جہاں دوسرے انووں ا لطیفہ کی سرپرستی کی وہاں فون تعمیر کے بھی یادگار شاہکار تعمیر کرواے جن میں عمارتیں بھی شامل ہیں اور باغات ،قلہ بھی.دور مغل کی یادگار عمارتوں می سے تاج محل امتیازی حیثیت کی حامل ہے .یہ عمارت نفاست اور خوبصورتی کے لحاظ سے دنیا کی بہت ساری عمارتوں سے سبقت لے  گئی .تاج محل مغل شہشاہ ہندوستان شاہجہاں کی اپنی ملکہ ممتاز محل کے ساتھ محبّت کا مظہر ہے .ملکہ ممتاز محل کی موت پر شاہجہان نے عہد کیا تھا کے اپنی .محبوب ملکہ کی یاد میں  ایسی یادگار تعمیر کرو گا جو عجوبہ روزگار ہو گی-

تاج محل آگرہ می دریا جمنا کے کنارے ہے .اس کی تعمیر کے لئے  شہنشاہ نے سترہ برس تک خزانوں کے مہ کھول رکھے تہے .اس کا طول ١٨٦٠  فٹ ار عرض ١٠٠٠ فٹ ہے .اس م داخل ہونے کے لئے چار دروازے دکھائی دیتے ہیں جن میں سے ایک بڑا اور تین چھوٹے  ہیں .یہ چاروں سرخ پتھر سے بناۓ گئے ہیں .اس کی فصیلی دیوار می طاق بنے ہوئے ہیں جو یکسانیت کا عجیب نمونہ پیش کرتے ہیں -

اندر داخل ہونے کے لئے بڑا دروازہ استعمال ہوتا ہے .اس پر بوہوت ہی پیاری گل کاری کی ہوئی ہے اور قرآن مجید کی آیات بھی کندہ ہیں .دروازے سے گزر کر سیڑھیوں کے ذریے نیچے باغ می داخل ہوتے ہیں تو ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے جنّت میں داخل ہو گے ہوں .سرروں کی قطاریں ،پھولوں کے نظارے ایک بوہوت ہی اچھا منظر پیش کرتے ہیں .روشیں سنگ سرخ سے تراش کر بنی گے ہیں اور اس سنگ سرخ کے درمیان سنگ مر مر ایک صاف شفاف حوض ہے .حوض میں فوارے لگے ہوے ہیں .حوض سے کئی سیڑھیاں چڑ کر ایک سفید اور سیاہ ٹکڑوں والا چبوترہ اتا ہے اس کے اپر سنگ مر مر کا ایک ور چبوترہ ہے اور اس چوبورتے کی دیوار میں ایک طرف ایک سفید پتھر کا زینہ ہے .چاروں کناروں پر چار مینار ہیں .ہر ایک تین صد تیرا فوٹ بلند ہے .اس چبوترے کے وسط میں روضے کی عمارت ہے روضے کے اپر سنگ مر مر کا اسی فٹ بلند گنبد ہے -بڑے گنبد کے گرد چار چھوٹے برج ہیں جو گنبد کی خوبصورتی کو اور بڑھا دیتے ہیں -



About the author

160