پاکستان میں سول اور ملٹری تعلقات کبھی بھی اچھے نہیں رہے جس کی مثال حالیہ دنوں میں پاک فوج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف کو وہ بیان ہے جس میں انہوں نے یہ کہا کے "فوج اپنے وقار کا ہر حال میں تحفظ کرے گی " نواز حکومت کے دو وزرا نے حالیہ کچھ دنوں میں جنرل پرویز مشرف پر تنقید کے خوب نشتر برساۓ اور مشرف کو خوب برا بھلا کہا . خواجہ سعد رفیق نے مشرف پر لب کشائی کرتے ہوے یہاں تک کہا " مرد کے بچے بنیں " اور غداری کیس کا سامنا کریں . مشرف کو بار بار غدار کہا گیا اور آخر فوج کب تک برداشت کرتی کیوں کے پرویز مشرف نو سال سے زائد عرصہ تک پاک فوج کے کمانڈر انچیف رہے ہیں فوج اپنے ادارے اور سابق سربراہ کا ہر صورت میں بچاؤ کرے گی .کیوں کے فوجی اپنے پیٹی بھائی کا احترام کرتے ہیں حواہ حاضر سروس ہوں یا رٹائرڈ. جنرل راحیل کا اک بیان نے اداروں کے درمیان محاذ آرائی پیدا کر دی ہے کچھ ماہرین کے مطابق یہ بیان پاکستان میں جمہوریت کے لیۓ پریشان کن ہے "خود جنرل پرویز مشرف نے عدالت میں کہا کے میں کوئی غدار نہیں ہوں میں نے کوئی ملکی راز نہیں بیچے ہمیشہ ملک کا دفاع کیا ہے " فوج پاکستان کا سب سے ڈسپلن ادارہ ہے جنگ ہو یا امن افواج پاکستان نے ہی ہر مشکل کی گھڑی میں ہم وطنو کی مدد کی
فوج اپنے وقار کا ہر حال میں تحفظ کرے گی
Posted on at