اللہ تعالی نے تمام بنی نوع انسان کی تخلیق ایک جیسی فرمائی کسی انسان کو دوسرے انسان پر فوقیت نہیں دی مگر اس دنیا میں بہت سے لوگ اپنے آپ کو دوسروں سے اعلی سمجھتے ہیں اسی برتری اور بڑھائی مکی وجہ سے وہ دوسروں سے گھولتے ملتے نہیں،سیدھے منہ بات نہیں کرتے کہ یہ مجھ سے کم تر ہے بھلا اسکو میں کیوں منہ لگاوں ہر کسی نے اپنے لیے برتری و بڑھائی کا ایک مقام بنایا ہوا ہے ہر ایک کی سوچ و فکر جدا جدا ہے
کوئی سوچتا ہے میرے پاس مال و دولت کی کثرت ہے اور یہ بے چارہ غریب ہے کوئی سوچتا ہے کہ میں خوبصورت ہوں اوریہ بد صورت ہےاس سے بھلا میرا کیا جوڑ کسی کا رنگ گوراہونےنے کی وجہ سے وہ اپنے آپ کو کا لے پر فوقیت دیتا ہے کوئی اپنے حسب و نسب کی وجہ سے اپنے آپ کو اعلی سمجھتا ہے اور کو ئی اپنی لیاقت اور ذہانت کی وجہ سے غرور اور مستی میں مبتلا ہوتا ہے
اللہ پاک کے نزدیک ان تمام اشیا کی کوئی اہمیت نہیں اللہ پاک اور اس کے رسول محمدﷺکے نزدیک عزت اور فضیلت والا وہ ہے جو زیادہ متقی اور پرہیزگار ہواس سے پتا چلتا ہے کہ اللہ پاک کے ہان قابل عزت وہ ہے جو پرہیزگار ہو اور جس کا عمل اخلاص سے بھرپور ہو اگرپرہیزگار بننا چاہے تو نیکی کو اختیار کرنا ہوگا اور اللہ پاک کی نافرمانی سے بچنا ہوگا اگر آپ اخلاص حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیک نیتی سے کام کرنا ہوگا اس سے میرا اللہ راضی ہوجائے دکھلاوا اور شہرت کی تمنا اخلاص کو ختم کر ڈالتے ہیں
اگر آپ اللہ پاک کے زیادہ عزت والے بننا چاہتے ہیں تو نیکی کی رہ اختیار کریں اللہ پا ک کی نافرمانی سے بچیں اور کسی کو حقیر مت جانیں سب اللہ کی مخلوق ہے کسی کو کسی پر ٖفضیلت حاصل نہیں۔