پانی ایک نعمت پارٹ1

Posted on at



ویسے تو پانی پر بہت کچھ لکھا جاتا رہا ھے۔ اور رہے گا بھی مگر آج کچھ نئے انداز میں پانی کی افادیت آپکے سامنے پیش کی جارہی ھے۔ ذرا غور کریں اور بتا ئیں کے کیا آپ نے کبھی اس اہم قدرتی نعمت کے بارے میں ا یسے سوچا؟


          


ہمارے جسم میں موجود باریک ذرات جن کے ملنے سے ہی ہمارا جسم وجود میں آیا پانی کی بدولت ہی بڑھتے اورصحت مند رھتے ہیں اس لئے پانی کو آب حیات کا نام بھی دیا جاتا ہے۔ جس طرح کشتی پانی پر ھی چلتی ھے بالکل اسی طرح ھمارا جسم بھی پانی کی بدولت پرورش پاتا ھے اس لئے جب جسم میں  ڈی ہائیڈریشن کا عمل شروع ھونے لگے توگلوکوز کی ڈرپوں کے ذریعے اس کمی کو پورا کیا جاتا ھے۔ پانی کے بغیرانسان کا زندہ رہنا بہت مشکل ھے۔



خالی پیٹ پانی پیا جائے تو وہ جسم کوتوانائی فراھم کر کے قریباً تیس منٹ بعد جسم سے خارج ھو جاتا ھے جبکہ کھانے کے ساتھ پیا جانے والا پانی غذا کے ساتھ شامل ھو کر آہستہ آہستہ ھضم ھوتا ھے اور جسم میں رچتا رھتا ھے جس سے جسم میںچربی بنتی ھے اور جسم بڑھتا ھے۔ اس لئے کھانے کے آدھے گھنٹے بعد پانی پینا نہایت مفید ھے۔ البتہ دبلے پتلے لوگوں کو کھانے کے ساتھ تھوڑا تھوڑا پانی پی لینا چاہیئے اس سے ان کی صحت بنے گی۔



پانی ھمیشہ درمیانہ پینا چاہیئے نہ تو بہت گرم ھونہ بہت ٹھنڈا۔ ٹھنڈا پانی دانتوں اور پھیپھڑوں جبکہ گرم پانی جلد اوراعصاب کو متاثر کرتا ھے۔


پانی جسم میں دو طرح سے داخل کیا جاتا ھے کھانے کے زریعے اور کچیسبزیوں سے۔ کچی سبزیوں میں اتنا پانی ھوتا ھے کہ اگر ان کو چبا کر کھایا جائے تو بہترین طریقے سے کھانا ہضم ھوتا ھے۔ مغربی ممالک میں زیادہ تر لوگ کچی سبزیاں کھاتے ہیں چاھے وہ لوکی کدو وغیرہ ھی کیوں نہ ھوں۔کیونکہ کھانا چبانے کے ساتھ جولعاب منہ کے اندر ھوتا ھے وہ کھانے میں شامل ھو کرمعدے میں جاتا ھے اور غذا کو جلد ھضم ھونے کے قابل بناتا ھے۔  


 


 



About the author

160