کرکٹ کے شائقین کے دل کی دھڑ کنیں ایک بار پھر سے تیز

Posted on at


کھیل انسان کی زندگی میں اس کے صحت کے اعتبار کے حوالے سے ایک ضروری چیز ہے۔ اس بات کو تو ڈاکٹر بھی ترجیح دیتے ہیں۔ کہ انسان کو ہر روز صبح اٹھنے کے بعد ورزش کرنی چاہیئے۔ اگر دیکھا جائے تو کھیلیں انسان کیلئے ورزش کا ایک ذریعہ ہی ہوتی ہیں۔ اور اس کے ساتھ ساتھ کھیلیں انسان کو نظم و ضبط بھی سکھاتی ہیں۔ لیکن آج بات ہورہی ہے کرکٹ کی اور اس کے شائقین کی جن کی دھڑکنیں ایک بار پھر سے تیز ہوگئی ہیں۔ کیونکہ اگلے دن سے ٹی 20 ورلڈ کپ سٹارٹ ہونے جارہا ہے۔ اور پہلا ہی میچ ایسا ہے کہ سارے کہ سارے ٹورنامنٹ ایک طرف رکھا جائے تو بھی اس کل کے میچ کی اہمیت بہت زیادہ ہوگی


کیونکہ یہ میچ انڈیا اور پاکستان کے درمیان کھیلا جائے گا۔ اور دونوں فریقوں کی یہی کوشش ہوگی کہ اپنے فریق کو پیچھا دکھایا جائے اور اس کیلئے ضروری ہے اسے پرانا ہوگا۔ اس سے پہلے ایشیاء کپ کےایک میچ میں پاکستان نے بھارت کو شکست دی ہے۔ انہوں نے اپنی اس شکست کا بدلہ لینا ہے۔ اور پاکستان کی یہی کوشش ہوگی ۔ وہ اپنی جیت کو برقرار رکھیں ۔ لیکن اس بات کا فیصلہ تو کل میدان میں اترنے کے بعد ہی ہوگا۔ وہی جیتے گا جو اچھا کھیل پیش کرئے گا۔ لیکن ان دونوں ٹیموں کے درمیان میں موجود ہیں۔ شائقین جن کی دل کی دھڑکنیں اپنی ٹیموں کےساتھ جڑی ہوئی ہیں۔ اور ہر شائقین کی یہی خواہش ہوگی کہ اس کی ٹیم جیتے۔


لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ اگر دو ٹیموں کے درمیان مقابلہ ہے۔ تو ظاہر سی بات ہے ان میں سے کسی ایک نے ہی جیتنا ہے اور دوسرے کو ہارنا ہوگا۔ کیونکہ ایسا تو کبھی نہ ہی ہوا ہے، نہ دیکھا ہے، نہ سنا ہے، کہ دو ٹیموں کے درمیان مقابلہ ہو یا دو فریق کوئی بھی مدمقابل ہوں اور دونوں ہی کی جیت ہو جائے ۔ ایسا نہیں ہوتابلکہ ایک ٹیم کو جیتنا ہوتا ہے۔ اور دوسری کو ہارنا ہوتا ہے۔ لیکن ان سب کے درمیان ہمیں خود پر اپنے جذبات پر قابو رکھنا چاہیئے۔ جو بھی اسکی جیت کو تسلیم کرنا چاہیئے اور ایک اچھا انسان ہونے کی دلیل پیش کرنی چاہیئے۔



About the author

160