.............خواتین تاریخ کے آئینے میں

Posted on at


         

ایک خاتون کا کردار معاشرے کی ترقی اور بد حالی پر سب سے ذیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔ اگر ایک خاتون معاشرے میں مثبت کردار ادا کرئے ایک اچھی بیٹی بن کر، ایک اچھی بیوی اور ایک اچھی ماں بن کر، تو وہ یقیناً معاشرہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے، لیکن اگر ایک خاتون معاشرے میں منفی کردار ادا کرئے جیسا کہ میڈیا اپنی نشریات میں بتا رہا ہے، (کسی ایک چینل کی بات نہیں کر رہا بلکہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا دونوں ہی برابر کے شریک ہیں) تو معاشرہ کھبی ترقی نہیں کر سکتا ہے۔

   

اس بگڑے ہوئے معاشرے میں مرد ہی نہیں بلکہ عورت بھی برابر کی شریک ہے۔ ماضی کی خاتون اور آج کی خاتوں میں بہت فرق ہے، ماضی کی خواتین میں شعور کی کمی تھی اور اسکی زندگی دوسروں کے رحم و کرم پر منحصر تھی۔ اگر اس کی زندگی کسی رحم دل انسان کے ہاتھوں میں آ جاتی تو وہ اُس زمانے کی خوش قسمت عورت سمحجھی جاتی تھی اور اگر اُس کی زندگی انسان کے بھیس میں کسی درندے کے ہاتھ لگ جاتی تو وہ اُس زمانے کی ہی نہیں بلکہ تاریخ کی خوش قسمت عورت سمحجھی جاتی تھی۔

       

بات کرتے ہیں آجکل کی خواتین کی کہ آجکل کہ اس ماڈرن دور میں بھی ونی کی رسم آج بھی فاٹا اور شہباز شریف کے پیرس یعنی پنجاب میں زندہ ہے، جہاں عورت اپنی زندگی کی قربانی دیکر کھبی اپنے خاندان کی عزت بچاتی ہے اور کھبی اپنے عزیزوں کے گرم جوشی اور جزبات کا خمیازہ بھگدتی ہے۔

    

اسلام جب سرزمین عرب پر رونما ہوا تو عورت کی قسمت ہی بدل گئی، جو لوگ بیٹی کو پیدا ہوتے ہی درگور کرتے تھے عورت کی عزت و احترام کرنے لگے اور ساتھ ہی مہر اور جہیز بھی دینے لگے۔ اس کے ساتھ ہی عورت کو خود مختار اور خود کفایت ہونے کا احساس بھی ہو گیا لیکن آج کے دور میں بھی کہیں پہ ایسا نہیں ہو سکا اور عورت کو گائے اور بھینس کی طرح کھبی اس کھونٹھے سے اور کھبی دوسرے سے باندھ دیا جاتا ہے۔ عورت سے ذیادہ اسکے ساتھ آنے والے جہیز کی قدروقیمت ہوتی ہے۔ اسی طرح تشدد کرنا اور کسی مرد کا عورت پر ہاتھ اُٹھانا میری نظر میں سرا سر جہالت ہے۔

         

اس ساری بحث کا نچوڑ یہ ہے کہ انسان کی عزت اسکے اپنے ہاتھ میں ہوتی ہے اور اگر کوئی عورت اپنے فرائض کو صحیح جانے اور اور اپنے ساتھ ہونے والی ذیادتیوں کے خلاف آواز اُٹھائے تو کوئی بھی طاقت اسکا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ خدا نے عورت کے پاوں تلے اُسکے بیٹے کی جنت رکھی ہے، عورت چاہے اچھی ہو یا بُری گھر کی رونق ہوتی ہے اور ہر گھر اسکے بغیر ادھورا ہوتا ہے۔

مضمون نگار: عابد رفیق

Abidrafique786@yahoo.com

میرا ساتھ ٹویٹر پر بھی دیں

Abidrafique786

 میرے باقی بلاگ کے لیے یہاں کلک کریں:

 http://www.filmannex.com/abid-rafique/blog_post

 

 

 



About the author

abid-rafique

Im Abid Rafique student of BS(hons) in chemistry and and now i m writer at film annex. I belong to pakistan.

Subscribe 0
160