فضائی سڑک

Posted on at


ٹیلیفون سن ١٨٧٦ء میں ایک امریکی سائنس دان الیگزینڈر گراہم بیل نے اپنی با کمال صلاحیتوں کی بنا پر  ایجاد کیا تھا . پھر اس کے بعد اس ایجاد میں مزید جدّت لائی گئی اور ١٨٩٥ءمیں وائرلیس ایجاد کیا گیا . یہ بغیر تار کے فضا میں پائی جانی والی لہروں کے ذریعے پیغام پہنچاتا ہے . ان لہروں کی رفتار ایک لاکھ چھیاسی ہزار میل فی سیکنڈ ہے ، جبکہ زمین کا ایک قطر چند ہزار میل ہے


 


 



جس طرح پانی کے تالاب میں پتھر پھینکنے سے لہریں پیدا ھوتی ہیں ، بلکل اسی طرح فضا میں بھی لہریں پیدا ھوتی ہیں جو کہ ساکن رہتی ہیں . خاموش فضا میں کوئی بھی آواز ان لہروں میں حرکت پیدا کرتی ہے اور پھر آواز ان لہروں کے ذریعے سفر کرتی ہے ، اسی طرح ایک جگہ سے دوسری جگہ تک  چلی جاتی ہے سفر کرتے ہوۓ 


 



وائرلیس کی ایجاد کی کوشش پہلی دفعہ مارکونی نے کی تھی اور سال ١٨٩٥ء میں کی تھی . اس طرح اس نے ریڈیو


بھی بنایا جس کا ١٩٠٤ ء کو کامیاب تجربہ بھی کیا گیا . ریڈیو کی مدد سے  ہوائی جہاز اپنا راستہ متعین کرتے ہیں اس طرح سے فضا سے زمین میں ایک فضائی سڑک بن جاتی ہے جس پر ہوائی جہاز اپنا سفر طے کرتے ہیں آسانی سے


١٩٨٤ ء میں باقاعدہ موبائل فون منظر عام پر آیا . لفظ موبائل کا مطلب ہے متحرک ، کیونکہ ہم موبائل فون



 کو باآسانی ایک جگہ سے دوسری جگہ لے کر جا سکتے ہیں . اس لئے ہم اسے موبائل کہتے ہیں . یہ انگریزی زبان کہ لفظ ہے ، جس کا مطلب ہے آزادانہ حرکت کرنا . ابتداء میں موبائل فون بہت بڑے سائز کے تھے اور بہت مہنگے بھی ، مگر اب چھوٹے اور خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ سستے موبائل فون بھی باآسانی مارکیٹ میں دستیاب ہیں


ہم جو موبائل فون استعمال کرتے ہیں ، اس کا ایک ضروری حصّہ سم کارڈ ہے جس کے بغیر ہم کسی سے رابطہ



کرنے کا نہیں سوچ سکتے . مگر اب ایسے موبائل فون کی بھی ایک قسم موجود ہے جس کو ہم سیٹلائٹ موبائل فون کہتے ہیں . اس میں رابطے کے لئے سم نہیں ڈلتی ، بلکہ اس کا رابطہ ایک چپ کے ذریعے براہ راست ہماری دنیا سے باہر خلا میں موجود حرکت کرتے مصنوعی سیاروں سے ھوتا ہے . انہی سیاروں کو سیٹلائٹ کہا جاتا ہے . ہنگامی حالات میں عام موبائل فون کے سسٹم بند ھو جاتے ہیں مگر سیٹلائٹ موبائل فون کے سسٹم کسی ہنگامی حالات میں بھی بند نہیں ھوتے . اس قسم کے موبائل فون افواج اور صحافت سے تعلق رکھنے والے لوگ استعمال کرتے ہیں تاکہ وہ حالات جنگ میں بھی ہر قسم کی خبر اس فون کی مدد سے مہیا کرتے رہتے ہیں


ابتداء میں سیٹلائٹ فون بھی بڑے سائز کے ھوا کرتے تھے . اس فون میں ایک بڑا سا اینٹینا لگا ھوتا تھا مگر



وقت گزارنے کے ساتھ ساتھ  اس میں بھی جدّت آتی گئی اور اب بڑے اینٹینے کی جگہ چھوٹی چپ نے لے لی جو کہ موبائل فون کے اندر ہی نسب ہے اور اب سیٹلائٹ فون کا سائز بھی عام موبائل فون جتنا چھوٹا ہے


موبائل فون پر جب ہم بات کرنے کے لئے بولتے ہیں تو ہماری آواز موبائل فون میں لگے مئیکرو فون میں داخل



ھو کر ارتعاش میں تبدیل ھو کر ٹرانسمیٹر تک پہنچ جاتی ہے . ٹرانسمیٹر اس ارتعاشی آواز کو فضا کی ریڈیائی لہروں میں پھینک دیتا ہے . آواز اس میں سفر کرتی قریبی ٹاور تک جاتی ہے  . ٹاور اس آواز کو مطلوبہ فون تک پھینکتا ہے . وہاں پر موجود ٹرانسمیٹر اس ارتعاشی لہروں کو دوبارہ تبدیل کر کے لاؤڈسپیکر  سے سننے کے قابل بناتا ہے ، جیسا کہ پہلے بتایا جا چکا ہے کہ ریڈیائی لہروں کی رفتار ایک لاکھ چھیاسی ہزار میل فی سیکنڈ ہے ، اس لئے یہ عمل اتنی تیز رفتاری سے ھوتا ہے کہ ایک جگہ پر بولتے ہی آواز دوسری جگہ فون پر سنائی دیتی ہے


سب سے پہلے موبائل فون فن لینڈ کی کمپنی نے بنایا . سب سے زیادہ موبائل فون برونائی میں استعمال ھوتا ہے .




جہاں ٩٠ فیصد سے زیادہ لوگ موبائل فون استعمال کرتے ہیں . موبائل فون پر بڑی تیزی سے کام ھو رہا ہے اور اس میں جدّت لائی جا رہی ہے . موبائل فون کے بہت سے مثبت پہلو ہیں اور منفی بھی ہیں . ہمیں چاہییے کہ اس کے مثبت پہلو کو پہچانیں اور ضرورت کے مطابق استعمال کریں


قرآن مجید میں الله رب العالمین کا ارشاد ہے


بیشک فلاح کو پا گیا وہ شخص


( جو پاک ھو گیا ( برائی سے


============================================================================================================ 


میرے مزید بلاگز سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے میرے لنک کا وزٹ کیجئے


http://www.filmannex.com/NabeelHasan/blog_post  


بلاگ پڑھ کر بز بٹن پر لازمی کلک کیجئے گا


شکریہ ......الله حافظ


 


بلاگ رائیٹر     


نبیل حسن ٹرانسلیٹر 


فلم انیکس    





 



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160