عورت اور اسلامی معاشرہ

Posted on at


عورت کا مقام، اس کی اہمیت اور اس کے حقوق ہمیشہ زیر بحث رہے ہیں- ہر مذہب میں اور عورت کا الگ مقام ہے- ہندو مذہب میں عورت کو پاؤں کی جوتی کہا گیا تھا  اور اس کو حیثت بھی یہی دی گئی تھی - اگر جوتی پاؤں میں  اچھی لگ ری ہے اور پاؤں میں پوری آ رہی  ہے تو پہن لیا نہیں تو اتار کے پھینک دیا- ا گر خاوند مر جائے تو اس کی موت کے بعد عورت کو بھی زندہ رہنے کا حق نہیں دیا جاتا تھا  اسے  اس بات پر مجبور کیا تھا کہ خاوند کی میت کے ساتھ ہی  وہ ستی ہو جائے- دیوی دیوتاؤں کی خوشی کے لئے انھیں دیوداسیاں بنا کر مندروں میں بیٹھا دیا جاتا تھا- ایک اور مذھب کے مطابق عورت کو گناہ کی جڑ کہا گیا ہے-

 

اسلام سے پہلے معاشر ے میں عورت کی کوئی قدر و قیمت نہیں تھی اسے حقیر و ذلیل مانا جاتا تھا- طرح طرح کے عذاب اسے دے جاتے تھے-کسی لڑکی کی ولادت ہو جاتی تو یہ بات باعث شرم ہوتی لڑکی کے باپ کے لئے اور اسے زندہ درگور کر دیا جاتا . مولانا الطاف حسین حالی نے اپنی مشہور کتاب مد و جزر اسلام میں بیان کیا:

                                    جو ہوتی پیدا کسی گھر میں دختر

                                   تو خوف شماتت سے بےرحم عورت

                                    پھرے دیکھتی جب تھی شوہر کے تیور

                                    کہیں زندہ گاڑآتی اس کو جا کر

                                    وہ گود ایسے نفرت سے کرتی تھی خالی

                                    جانے سانپ جیسے  کوئی  جننے والی-

عرب میں عورت کا مقام کوئی نہیں تھا مرد اپنی مرضی سے جتنی شادیاں کرنا چاہتا کر لیتا جب چاہتا عورت کو گھر سے نکال دیتا،اور جوے میں ہار دیتا- سوتیلی ماں سے نکاح بھی جائز سمجھا جاتا تھا-

عورت کو اسلام کا شکرگزار ہونا چایئے کہ اس نے معاشرے میں عورت کو اعلی مقام دیا ہے ہر رشتے میں پستیوں سے نکال کر عزت کا مقام دیا ہے اگر عورت بیٹی ہے تو اسے رحمت بنایا گیا ہے، ماں کے قدموں تلے جنت رکھ  کر باقی سب رشتوں کو اس سے ہیچ کر دیا- عورت کا ایک اور پیار اور سہارا دینے والا روپ بیوی کا ہے اسلام سے پہلے بیوی کو کوئی  قدر و منزلت نہیں تھی نہ ہی کوئی  عزت کا مقام  دیتا تھا اور بلا وجہ ماری پیٹی جاتی تھی- جب اسلام آیا اس نے بیوی کو مرد کے لئے نعمت قرار دیا اور اسے قانونی طور پر مرد کے برابر قرار دیا- حضور نبی کریم کا ارشاد ہے کہ : "مجہے تین چیزیں بہت پسند ہیں، خوشبو ، عورت اور نماز جو میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے "

 اسلامی معاشرے میں عورت کو گھر کی زینت کہا گیا ہے اور اس کی زمہ داریوں کو گھر کی چاردیواری تک محدود رکھا گیا ہے – یہ بھی عورت کو عزت اور حفاظت دینے کا ایک طریقہ ہے اس سے مراد یہ ہر گز نہیں ہے عورت کو چار دیواری میں قید کرنے کا حکم ہے- مغربی معاشرے میں عورت کو کھلی آزادی دی گئی ہے صرف اس لئے اس سے بیگار لی جائے اور وہ مرد کے شانہ بشانہ کام کر کے پیداوار کو بڑھا سکے- یہ حق اور آزادی اور کو کچھ سال پہلے دی گئی تھی جب کہ اسلام نے عورت کو جائیداد اور کاروبار کرنے کی آزادی بہت پہلے سے رکھی تھی- اسلام میں عورت کے لئے حضرت رابعہ بصری  جیسے مقام پر فائز ہونے کا اختیار دیا ہے-

 اسلام میں عورت کا اصل مقام اس کے گھر کو کہا گیا ہے جہاں وہ اپنی اولاد کی پرورش اور تربیت بخوبی انجام دے سکے- اسلامی نظام حیات میں عورت ہر رشتے کے حوالے سے احترام  اور عزت دینے کے قابل ہے – اسے پردے میں رہنے کا حکم دیا گیا ہے کیونکہ پاکیزہ اور قیمتی چیزوں کو نظر بد سے بچانے کے لئے  چھپا کر پردے میں ہی  رکھا جاتا ہے اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہے کہ اس کا گھر سے باہر نکلنا ممنوع ہے- عزت کے ساتھ ساتھ عورت کو مالی تحفظ بھی دیا گیا ہے- مجموعی لحاظ سے عورت کو جو مقام اسلام نے دیاہے وہ  غیر مسلم عورتوں  کے لئے قابل رشک ہے-  



About the author

Kiran-Rehman

M Kiran the defintion of simplicity and innocence ;p

Subscribe 0
160