انسان کی اچھی بری فطرتیں

Posted on at


انسان کی اچھی بری فطرتیں
١،محببت کرنا..
انسان جب دنیا میں آتا ہے تو اسے ایک ہنر جو حاصل ہوتا ہے وہ ہے رونا وہ رو کر اپنی ہر بات منوا لیتا ہے.اس کے بعد جو انسان کی فطرت ہے وہ ہے محبّت کرنا .انسان جب دنیا میں آتا ہے تو اسے اچھے برے کا نہیں پتا ہوتا وہ تو انجان ہوتا ہے ان سب باتوں سے.وہ اگر برا ہے تو اس دنیا اور اس معاشرے کی وجہ سے اسے اچھی بری باتیں اور حرکتیں کرنے پے مجبور لوگ ہی کرتے ہیں کسی بھی حالات میں ورنہ انسان کی تو فطرت ای ہے محبّت کرنا



٢،کسی کی قدر کرنا .
انسان کسی چیز کی جب حسرت اور محبّت رکھتا ہے تو اسے جسے کے وہ چیز ہی اس کے لئے سب کچھ ہے اسکو حاصل کرنے کو کوئی بھی قیمت دے سکتا ہے اور کچھ بھی کر سکتا ہے کیوںکے جس کی اسے حسرت ہے اسکی اسے قدر بھی ہے بہت زیادہ پر اس وقت تک جب تک حاصل نہ ہو جائے .وہ ہی انسان جو کسی چیز یا انسان کی اتنی قدر کرتا ہو اسے حاصل کرنے کے بعد اسکی قدر اور اہمیت کو کر دیتا ہے اور ایسا وہ خود نہیں کرتا اس کی فطرت ہے جو کے قدرتی ہے کے انسان کسی بھی چیس کی ٢ بار ای قدر کرتا ہے ملنے سے پہلے اور کھو دینے کے بعد.



ہمیشہ اوپر دیکھنا.
انسان کی بری فطرت ہے کے زندگی میں وہ جتنا بھی امیر اور شہرت یافتہ ہوجاے اسے وہ سب کچھ کم ہی لگتا ہے اور مزید حاصل کرنے کی تمنه رہتی ہے نہ کے وہ جتنے میں ہے اسی کا شکر ادا کرے.وہ ہمیشہ اپنے سے اوپر کے میعار کے لوگوں کو دیکھتا ہے حسرت کرتا ہے کے کاش میں بھی ان جیسا ہوجاؤں یا اس جگہ پر پہنچ جاؤں جہاں وہ ہے.جب کے انسان کو چائیے ہے کے جس جگہ کھڑا ہے اسکا شکر ادا کرے اور نیچے دیکھے کے کچھ لوگ وہ بھی تو ہیں جو اس سے نیچے ہے یا اس کے درجے سے کم درجے پر ہے وہ انکو دیکھ کر خوش اور شکر کرے کے خدا نے اسے اس جگہ پر رکھا ہے.




About the author

waqarannex

My name is Rizwan Iqbal & i am an employ of web development designing and a student of seo.and i just love to write about political and health issues.

Subscribe 0
160