ایک دن پہلے میری ایک ڈاکومنٹری کے بارے میں انٹرویو لیاگیا ۔ ۔۔۔ آف لائینز اینڈ مین۔۔۔اسکی اینیمیشن جوناتھن امیتے کی تھی،،اور اس نے مجھے یہ سوچنے پر مجبور کیا کہ میں داکومنٹریاں کیوں بناتا ھوں۔
یقیناَ کہ میں صرف ڈاکومنٹریاں نہیں بناتا۔میرے کئی مشترکہ مفادات ہیں۔۔میں تجرباتی اور اینیمیٹڈ فلمیں ،،ڈائینگز اور پینٹنگزبناتا ھوں۔میری ڈاکومنٹریاں ان آرٹسٹوں کے پورٹریٹ ہیں جنکا کام میں بہت پسند کرتا ھوں۔۔اور میں سمجھتا ھوں کہ انکا کام مزید بھی مشہور ہونا چاھیۓ۔۔
شاعر رالف الفانسو کے معاملے میں اینی میٹر جوناتھن امیتے اور ڈھانچہ بنانے والے مارک ایڈئیر ،،،نہ صرف میں ان کے کام کو زیادہ ناظرین کو دکھانا چاھتا تھا بلکہ میں ان کے کام کے بارے میں بھی مزید جاننا چاھتا تھا۔کہ وہ اس کو کیسے کرتے ہیں۔
ڈاکومنٹریاں بنانا ایک بہت لمبا عمل ھے۔پس آپ کو کام پر بہت زیادہوقت صرف کرنا پڑتا ھے۔اور انکے کام کے بارے میں بھی ھزاروں لوگوں کی سوچ دیکھنی پڑتی ھے۔۔۔اور یہی سب سے پر لطف حصہ ھے۔اور اس عمل کے بارے میں جو چیز مجھے سب سے زیادہ پسند ھےوہ میں وہ سن سکتا ھوں جو کہ اور سچتے ہیں۔جب آپ اینیمیشن کرتے ہیں یہ بہت گہرائی والا عمل ھے۔آپہر وقت اپنے آپکو ایک سوچ میں پاتے ہیں۔۔ایک اینیمیٹر کیطور پر آپ ھر وقت اپنے ارد گرد ہی رھتے ہیں۔۔اورایک فلم کو فریم باۓ فریم بنانے میں بہت محنت سے کام کرتے ہیں،۔باھر کی دنیا سے بالکل کنارہ کش۔۔
ڈاکومنٹریز کیساتھ ایسا محسوس ھوتا ھے کہ آپ ایک کھرکی چھوڑ رھیں ھیں جس کے زریعے دنیا اندر آتی ھے۔یہ اینیمیشن کے عمل کے بالکل بر عکس ھوتا ھے اور بالکل ایک تازہ ھوا کی طرح۔ آپ ایک بہت باریک بین طریقے سے فوٹیج جمع کرتے ہیں۔۔اور اس میں سے بت زیادہ فوٹیج ایسی ھو گی جسکو آپ کبھی استعمال نہیں کریں گے۔۔مگر آپ پھر بھی کچھ نہ کچھ پانے کیلۓ اس کو جمع کرتے ہیں ۔۔اور اصل کام اس وقت آتا ھے جب آپ اس فوٹیج میں سے ایک تسلسل کی ویڈیو بناتے ہیں اس کام کے بارے میں جس کے بارے میں آپ ڈا کومنٹری بنا رھے ھوتے ہیں۔۔آپ اپنی سوچ کو ایک عملی جامہ پہنا رھے ہوتے ہیں۔
اور اسکو کرنے کیلۓ کچھ اصول نہیں اور یہی اس میں لطف اندوزی کا کام ھے۔۔اور ڈاکومنٹری کے عمل میں یہ ایک چیلنج ھے۔
زیل میں میری تین داکومنٹریاں دیکھیں۔