فتوحاتِ عہدِ عثمانی۔

Posted on at



 


حضرت عثمانؓ کے عہد میں اسلامی مملکت کافی وسیع ہوئی ۔ کابل و مکران کی فتح نے خلافت کی حدوں کو سرحدِ چین و ہند سے اور مغرب میں شمالی افریقہ کی فتح نے اسے بحرِ اوقیانوس سے ملا دیا۔



سابق ایرانی مملکت اور چین کی سلطنت کے درمیان ترکوں کی ریاستیں تھیں ۔ جب مسلمانوں نے خراسان کا صوبہ فتح کر لیا تو اسلامی سلطنت ترکوں کی سرحدوں سے جا ملی۔ اب ترکوں کو مسلمانوں سے خطرہ پیدا ہو گیا اور خراسان کی بغاوت میں ایرانیوں کے ساتھ مل کر مسلمانوں کے مقابلے میں آ گئے' مسلمان جنرل احنف بن قیس نے جو خراسان کی بغاوت دبانے کیلیے مقرر کیئے گئے تھے ترکوں کو زیر کرنے میں کامیابی حاصل کی ۔ انہوں نے طالقان ، جوزجان اور فاریاب کی ریاستوں کو جو طخارستان میں واقع تھیں فتح کر کے اسلامی سلطنت کو چین کی سرحدوں تک ملا دیا ۔ اس کے علاوہ سیستان اور زابلستان کے تمام اہم مقامات یعنی زرنج، کابل اور غزنی فتح ہونے سے اسلامی سلطنت ہندوستان کی سرحد تک پھیل گئی۔ اسی طرح شام کے والی امیر معاویہؓ نے اناطولیہ کی طرف بڑھ کر عموریہ تک کا علاقہ فتح کر لیا۔ امیر معاویہؓ کو یہ قدم اس لیے اٹھانا پڑا کہ شام کی سرحد بازنطینی سلطنت سے ملتی تھی اور رومی آۓ دن حملہ کرتے تھے۔



About the author

SZD

nothing interested

Subscribe 0
160