پردہ کی وجہ سے پریشانی قصور کس کا؟ حصہ اول

Posted on at


پردہ کی وجہ سے پریشانی قصور کس


کا؟ حصہ اول


 



 


ہمارے معاشرے میں پردہ کرنے کا امیج غلط بن گیا ہے جو پردہ کرتا ہے اس کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا ہسپتالوں۔سکولوں۔کالجوں میں خواتین کو پردہ کی وجہ سے بڑی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے لوگ طرح طرح کی آوازیں کستے ہیں اور خواتین کو پریشان کرتے ہیں۔


 



 


پردہ کا مطلب ہے اپنے جسم کو اچھی طرح ڈھاپنا یہ مسلمان خواتین کی پہچان ہے اور اسلام میں اس کا حکم دیا گیا ہے مگر آج کل لوگ خود تو پردے کو اتنی اہمیت نہیں دیتے اور جس نے پردہ کیا ہوتا ہے اس کو بھی پریشان کرتے ہیں اس میں قصور کس کا ہے خواتین کا یا مردوں کا؟


 



 


دراصل اس میں کچھ قصور خواتین کا بھی ہے جو فیشن کے طور پر پردہ کرتی ہیں مثال کے طور پر حجاب پر گنگرو کا لگا ہونا شیشہ کا کام ہونا یا اس طرح کا کام ہونا جو اپنی طرف متوجہ کرے اور اکثر خواتین پردہ کر کے اتنی اونچی آواز میں بات کرتی ہیں کہ جس نے نہیں بھی دیکھنا ہوتا وہ بھی دیکھتا ہے کہ کیا ہو رہا ہے۔


 



 


لیکن اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں ہے کہ سارا قصور خواتین کا ہے اکثر غلط لوگوں نے پردہ کو اپنا لیا ہے جس کی وجہ سے پردہ کے امیج کو اھچکا لگا ہے اور لوگ ہر کسی کو اس نظر سے دیکھتے ہیں مثال کے طور پرچوری کرتے وقت اکثر خواتین پردہ میں آتی تھیں اور لوگوں کو لوٹ کر لے جاتی تھیں لوگ سمجھتے تھے کہ بڑی مہذب عورت ہے اس کی مدد کرنی چائیے اور وہ اس کا فائدہ اٹھاتی تھیں اور لوٹ کر فرار ہو جاتی تھیں۔


 



 



About the author

mian320

I sm mr.

Subscribe 0
160